اقوام متحدہ میانمار میں مسلمانوں کا قتل عام روکے او آئی سی
میانمار دنیا کیساتھ ہنی مون منانے میں مصروف ہے جو روہنگیا مسلمانوں کی لاشوں پر ترتیب دیا گیا ہے، سعودی سفیر
اسلامی تعاون کی تنظیم او ائی سی نے اقوام متحدہ سے میانمار کے مسلمانوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کے خاتمے کیلیے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ مطالبہ او آئی سی کے نمائندوں کے وفد نے نیو یارک میں یو این سیکریٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں شریک سعودی عرب کے سفیر عبد اللہ المعلمی نے کہا کہ میانمر دنیا کے ساتھ ہنی مون منانے میں مصروف ہے تاہم مسئلہ یہ ہنی مون وہاں پر موجود روہنگیا مسلمانوں کی لاشوں پر ترتیب دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے برما میں بدھوں کی جانب سے مسلمانوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم پرشدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے برما حکومت پرزور دیا ہے کہ بنگلہ دیش کی سرحدکیساتھ آباد 10 لاکھ سے زیادہ مسلمانوں کی شہریت کا مسئلہ جلد سے جلد حل کرے۔ بان کی مون نے اپنے ایک بیان میں برما میں بدھوں کے ہاتھوں مسلمانوں پر مظالم کی مذمت کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ یہ سلسلہ جاری رہا تو بدھوں اور مسلمانوں کے درمیان تشدد کے رجحان کو مزید تقویت ملے گی۔
انھوں نے کہا کہ برما نے کئی دہائیوں بعد فوجی حکمرانی سے نجات پائی اورجمہوریت کی جانب قدم بڑھایاہے۔ دوسری طرف میانمار کی ایک عدالت نے اسلامی بورڈنگ اسکول میں قتل عام میں ملوث ہونے کے سلسلے میں بدھ مت کے سات حملہ آوروں کو مختلف مدت کی سزائیں سنا دی ہیں۔ میانمار کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ میانمار میں بدھ مت کے پیروکاروں اور مسلمان اقلیت کے مابین شدید کشیدگی کے دنوں میں ان ملزمان نے ایک اسلامی بورڈنگ سکول میں ہونے والے قتل عام میں اہم کردارادا کیا تھا ۔ مجرموں کو تین اور پندرہ سال کے درمیان قید کی سزائیں سنادی گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ21 مارچ کو اس اسکول میں قتل عام کے دوران درجنوں طلبہ اور اساتذہ کو قتل کردیاگیا تھا۔
یہ مطالبہ او آئی سی کے نمائندوں کے وفد نے نیو یارک میں یو این سیکریٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں شریک سعودی عرب کے سفیر عبد اللہ المعلمی نے کہا کہ میانمر دنیا کے ساتھ ہنی مون منانے میں مصروف ہے تاہم مسئلہ یہ ہنی مون وہاں پر موجود روہنگیا مسلمانوں کی لاشوں پر ترتیب دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے برما میں بدھوں کی جانب سے مسلمانوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم پرشدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے برما حکومت پرزور دیا ہے کہ بنگلہ دیش کی سرحدکیساتھ آباد 10 لاکھ سے زیادہ مسلمانوں کی شہریت کا مسئلہ جلد سے جلد حل کرے۔ بان کی مون نے اپنے ایک بیان میں برما میں بدھوں کے ہاتھوں مسلمانوں پر مظالم کی مذمت کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ یہ سلسلہ جاری رہا تو بدھوں اور مسلمانوں کے درمیان تشدد کے رجحان کو مزید تقویت ملے گی۔
انھوں نے کہا کہ برما نے کئی دہائیوں بعد فوجی حکمرانی سے نجات پائی اورجمہوریت کی جانب قدم بڑھایاہے۔ دوسری طرف میانمار کی ایک عدالت نے اسلامی بورڈنگ اسکول میں قتل عام میں ملوث ہونے کے سلسلے میں بدھ مت کے سات حملہ آوروں کو مختلف مدت کی سزائیں سنا دی ہیں۔ میانمار کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ میانمار میں بدھ مت کے پیروکاروں اور مسلمان اقلیت کے مابین شدید کشیدگی کے دنوں میں ان ملزمان نے ایک اسلامی بورڈنگ سکول میں ہونے والے قتل عام میں اہم کردارادا کیا تھا ۔ مجرموں کو تین اور پندرہ سال کے درمیان قید کی سزائیں سنادی گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ21 مارچ کو اس اسکول میں قتل عام کے دوران درجنوں طلبہ اور اساتذہ کو قتل کردیاگیا تھا۔