چین کا امریکی جواب میں تمام ’بموں کی ماں‘ کا کامیاب تجربہ
ایچ 6 کے طیارے کے ذریعے گرایا جانے والا بم اپنی قوت میں صرف ایٹم بم سے کم ہے
چین نے دنیا کے سب سے طاقت ور ترین اور تباہ کن غیرایٹمی بم کا کامیاب تجربہ کرتے ہوئے اسے ' تمام بموں کی ماں' کا نام دیا ہے۔
اگرچہ اس بم کی تباہ کاریوں کی زیادہ تفصیل نہیں دی گئی تاہم اتنا کہا گیا ہے کہ اسے چینی ساختہ ایچ 6 کے بمبار طیارے پر رکھ کر ایک غیرآباد علاقے پر آزمایا گیا ہے جس کا ٹیسٹ کامیاب رہا۔ اس ضمن میں ایک مختصر ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، بم کو چین کی مشہور اسلحہ ساز کمپنی نورنکو نے تیار کیا ہے۔
آزمائشی عمل میں بم گرنے کے بعد زمین سے آگ کا ایک بڑا گولہ اور سیاہ غبار دیکھا جاسکتا ہے۔ چینی زنہوا نیوز ایجنسی نے اپنی خبر میں اسے چینی ' مدر آف آل بم' کہا ہے۔ اپنی قوت اور تباہ کاری میں یہ صرف ایٹم بم سے پیچھے ہے اور اسی بنا پر اسے طاقتور ترین بم کہا گیا ہے۔
اس کی تاریخ اور تجربے کے مقام کی معلومات نہیں تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق یہ تجربہ گزشتہ برس دسمبر میں کیا گیا۔ امریکا کے بعد روس نے بموں کا ماں کا اعلان کیا تھا جو اس سے بڑا تھرموبیرک تھا یعنی وہ صدماتی موجوں ( شاک ویوو) کی بجائے آگ کا ایک بڑا گولہ پیدا کرتا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بھی تھرموبیرک بم ہے لیکن چین کی ممتاز عسکری کمپنی نورنکو نے اس کی تردید کی ہے۔
چینی بم کی لمبائی 6 میٹر اور چوڑائی 5 میٹر ہے لیکن وزن میں یہ امریکی بم سے کم ہے۔ چینی دفاعی تجزیہ نگار وائی ڈونگشو کے مطابق یہ بم زمین پر واقع خدوخال اور تعمیرات کو بہت آسانی سے مٹا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا نے افغانستان میں پہلے ڈیزی کٹر اور اس کے بعد ایک اور طاقتور ترین بم گرانے کا اعلان کیا تھا اور اسے 'مدر آف آل بم' یا 'ایم او اے بی' کا نام دیا تھا۔ امریکا نے اس بم کو افغانستان میں مزاحمت کاروں کی سرنگیں تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا تھا کیونکہ یہ بہت گہرائی تک مار کرسکتا ہے۔
اگرچہ اس بم کی تباہ کاریوں کی زیادہ تفصیل نہیں دی گئی تاہم اتنا کہا گیا ہے کہ اسے چینی ساختہ ایچ 6 کے بمبار طیارے پر رکھ کر ایک غیرآباد علاقے پر آزمایا گیا ہے جس کا ٹیسٹ کامیاب رہا۔ اس ضمن میں ایک مختصر ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، بم کو چین کی مشہور اسلحہ ساز کمپنی نورنکو نے تیار کیا ہے۔
آزمائشی عمل میں بم گرنے کے بعد زمین سے آگ کا ایک بڑا گولہ اور سیاہ غبار دیکھا جاسکتا ہے۔ چینی زنہوا نیوز ایجنسی نے اپنی خبر میں اسے چینی ' مدر آف آل بم' کہا ہے۔ اپنی قوت اور تباہ کاری میں یہ صرف ایٹم بم سے پیچھے ہے اور اسی بنا پر اسے طاقتور ترین بم کہا گیا ہے۔
اس کی تاریخ اور تجربے کے مقام کی معلومات نہیں تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق یہ تجربہ گزشتہ برس دسمبر میں کیا گیا۔ امریکا کے بعد روس نے بموں کا ماں کا اعلان کیا تھا جو اس سے بڑا تھرموبیرک تھا یعنی وہ صدماتی موجوں ( شاک ویوو) کی بجائے آگ کا ایک بڑا گولہ پیدا کرتا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بھی تھرموبیرک بم ہے لیکن چین کی ممتاز عسکری کمپنی نورنکو نے اس کی تردید کی ہے۔
چینی بم کی لمبائی 6 میٹر اور چوڑائی 5 میٹر ہے لیکن وزن میں یہ امریکی بم سے کم ہے۔ چینی دفاعی تجزیہ نگار وائی ڈونگشو کے مطابق یہ بم زمین پر واقع خدوخال اور تعمیرات کو بہت آسانی سے مٹا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا نے افغانستان میں پہلے ڈیزی کٹر اور اس کے بعد ایک اور طاقتور ترین بم گرانے کا اعلان کیا تھا اور اسے 'مدر آف آل بم' یا 'ایم او اے بی' کا نام دیا تھا۔ امریکا نے اس بم کو افغانستان میں مزاحمت کاروں کی سرنگیں تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا تھا کیونکہ یہ بہت گہرائی تک مار کرسکتا ہے۔