ایک انچ سرکاری زمین پر بھی قبضہ نہیں رہنے دیں گے شہریار آفریدی
شہریار آفریدی کا نیئر بخاری سے اسلام آباد میں واگزار اراضی کا معائنہ
وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ایک انچ سرکاری زمین پر بھی قبضہ نہیں رہنے دیں گے۔
اسلام آباد میں وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی نے شاہدرہ روڈ کا دورہ کیا اور پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور سابق چیرمین سینیٹ نیئر بخاری و دیگر افراد سے واگزار کرائی گئی اراضی کا معائنہ کیا۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی کی 200 میں سے 140 کنال اراضی واگزار کرائی جا چکی ہے، باقی اراضی بھی ہر قیمت پر واگزار کرائیں گے، بااثر افراد کے دباؤ کے باوجود آپریشن ہوا، جس جس نے قبضہ مافیا کا ساتھ دیا ہے ان سب کا احتساب ہوگا، ہماری کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں، جس کو کوئی مسئلہ ہے وہ عدالتوں سے رجوع کریں۔
وزیرمملکت داخلہ نے کہا کہ بد قسمتی سے درسگاہوں پر قبضے ہو رہے ہیں، اور سیاسی جماعتوں کے قائدین قبضہ مافیا کی حمایت کریں تو دکھ ہوتا ہے، اسلام آباد میں نہیں پورے پاکستان میں سرکاری زمین چھڑائی جائے گی، ایک انچ سرکاری زمین بھی قبضہ مافیا کے پاس نہیں رہنے دیں گے اور کوئی بھی صاحب حیثیت ریاستی اقدامات پر اثر انداز نہیں ہونے پائے گا۔
واضح رہے کہ نیئر بخاری نے مبینہ طور پر قائداعظم یونیورسٹی کی زمین پر قبضہ کرکے گھر تعمیر کیا تھا۔
اسلام آباد میں وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی نے شاہدرہ روڈ کا دورہ کیا اور پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور سابق چیرمین سینیٹ نیئر بخاری و دیگر افراد سے واگزار کرائی گئی اراضی کا معائنہ کیا۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی کی 200 میں سے 140 کنال اراضی واگزار کرائی جا چکی ہے، باقی اراضی بھی ہر قیمت پر واگزار کرائیں گے، بااثر افراد کے دباؤ کے باوجود آپریشن ہوا، جس جس نے قبضہ مافیا کا ساتھ دیا ہے ان سب کا احتساب ہوگا، ہماری کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں، جس کو کوئی مسئلہ ہے وہ عدالتوں سے رجوع کریں۔
وزیرمملکت داخلہ نے کہا کہ بد قسمتی سے درسگاہوں پر قبضے ہو رہے ہیں، اور سیاسی جماعتوں کے قائدین قبضہ مافیا کی حمایت کریں تو دکھ ہوتا ہے، اسلام آباد میں نہیں پورے پاکستان میں سرکاری زمین چھڑائی جائے گی، ایک انچ سرکاری زمین بھی قبضہ مافیا کے پاس نہیں رہنے دیں گے اور کوئی بھی صاحب حیثیت ریاستی اقدامات پر اثر انداز نہیں ہونے پائے گا۔
واضح رہے کہ نیئر بخاری نے مبینہ طور پر قائداعظم یونیورسٹی کی زمین پر قبضہ کرکے گھر تعمیر کیا تھا۔