توقیرصادق کے فرارمیں شخصی معاونت کا انکشاف نہیں ہوا نیب
توقیر صادق نے دوران تفتیش فرار میں معاونت کے حوالے سے کسی شخص کا نام نہیں لیا ہے, نیب
قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے بتایاگیا ہے کہ اوگراکرپشن کیس کے مرکزی ملزم سابق چیئرمین اوگرا توقیرصادق نے دوران تفتیش اس کا اعتراف کیا ہے وہ کابل کے راستے متحدہ عرب امارات فرار ہوااس کے فرار میں کسی شخص کی معاونت کا انکشات نہیں ہوسکا ہے۔
توقیرصادق نے دوران تفتیش ملک سے فرار سے متعلق تمام تفصیلات تفتیشی ٹیم کو بتائی ہیں توقیرصادق نے بتایا ہے کہ اس نے کابل ایئرپورٹ پرایک افغان افسرکو ایک ہزار روپے رشوت دی تھی طورخم پررشوت دینے سے متعلق خبرمیں صداقت نہیں ہے ۔
توقیر صادق نے دوران تفتیش فرار میں معاونت کے حوالے سے کسی شخص کا نام نہیں لیا ہے اگر دوران تفتیش سے ثابت ہوگیا کہ کوئی مقامی شخص توقیرصادق کے فرار میںملوث پایاگیا تو اس کیخلاف نیب قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔ نیب نے اپنے اعلامیے میں بتایا ہے کہ اس کے سرکاری ترجمان رمضان ساجد اورمحمد عرفان ہیں۔
توقیرصادق نے دوران تفتیش ملک سے فرار سے متعلق تمام تفصیلات تفتیشی ٹیم کو بتائی ہیں توقیرصادق نے بتایا ہے کہ اس نے کابل ایئرپورٹ پرایک افغان افسرکو ایک ہزار روپے رشوت دی تھی طورخم پررشوت دینے سے متعلق خبرمیں صداقت نہیں ہے ۔
توقیر صادق نے دوران تفتیش فرار میں معاونت کے حوالے سے کسی شخص کا نام نہیں لیا ہے اگر دوران تفتیش سے ثابت ہوگیا کہ کوئی مقامی شخص توقیرصادق کے فرار میںملوث پایاگیا تو اس کیخلاف نیب قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔ نیب نے اپنے اعلامیے میں بتایا ہے کہ اس کے سرکاری ترجمان رمضان ساجد اورمحمد عرفان ہیں۔