بلال شیخ کے قتل کے سیاسی محرکات نہیں ہوسکتے قائم علی شاہ
خودکش حملے روکنا مشکل ہے،عوام کے جان و مال کے تحفظ کے اقدامات کررہے ہیں
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ بلال شیخ کے قتل کے سیاسی محرکات نہیں ہوسکتے۔
سندھ حکومت موجودہ وسائل کے ساتھ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کررہی ہے، کراچی میں قیام امن ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔ وہ جمعے کوصدر آصف زرداری کے سیکیورٹی آفیسر اور پیپلز پارٹی کے رہنما بلال شیخ کی رہائش گاہ پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ بلال شیخ کی رہائش گاہ خاموش کالونی گلبہار پہنچے اور وہاں انھوں نے بلال شیخ کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔
انھوںنے بلال شیخ کے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ حکومت بلال شیخ کے قاتلوں کے گرد گھیرا تنگ کررہی ہے اور بہت جلد انھیں گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوے انھوں نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق بلال شیخ پر حملہ خودکش تھااور خودکش حملے روکنا مشکل ہے۔ بلال شیخ کے قتل کے حوالے سے تحقیقاتی ٹیم کام کررہی ہے۔ بلال شیخ کو سیکیورٹی خدشات تھے، ان کے ساتھ تربیت یافتہ پولیس کمانڈوز تعینات تھے۔ ہم بلال شیخ کے قتل کی شدید الفاط میں مذمت کرتے ہیں وہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ہونے کے علاوہ پیپلز پارٹی کے جیالے تھے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ جسٹس مقبول باقر پر حملہ کرنے والوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔
سندھ حکومت موجودہ وسائل کے ساتھ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کررہی ہے، کراچی میں قیام امن ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔ وہ جمعے کوصدر آصف زرداری کے سیکیورٹی آفیسر اور پیپلز پارٹی کے رہنما بلال شیخ کی رہائش گاہ پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ بلال شیخ کی رہائش گاہ خاموش کالونی گلبہار پہنچے اور وہاں انھوں نے بلال شیخ کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔
انھوںنے بلال شیخ کے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ حکومت بلال شیخ کے قاتلوں کے گرد گھیرا تنگ کررہی ہے اور بہت جلد انھیں گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوے انھوں نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق بلال شیخ پر حملہ خودکش تھااور خودکش حملے روکنا مشکل ہے۔ بلال شیخ کے قتل کے حوالے سے تحقیقاتی ٹیم کام کررہی ہے۔ بلال شیخ کو سیکیورٹی خدشات تھے، ان کے ساتھ تربیت یافتہ پولیس کمانڈوز تعینات تھے۔ ہم بلال شیخ کے قتل کی شدید الفاط میں مذمت کرتے ہیں وہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ہونے کے علاوہ پیپلز پارٹی کے جیالے تھے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ جسٹس مقبول باقر پر حملہ کرنے والوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔