مالی مسائل قومی ہاکی ٹیم کا پرو ہاکی لیگ سے دستبرداری پر غور
پروہاکی لیگ میں ٹیم نہ بجھوانے پر 2 سال کی پابندی لگ سکتی ہے
مالی مسائل کے باعث قومی ہاکی ٹیم نے پرولیگ سے دستبرداری پر غور شروع کردیا ہے۔
پروہاکی لیگ میں پاکستان کی شرکت میں فنڈز ایک بار پھر رکاوٹ بننے لگے، مالی مسائل سے دوچار فیڈریشن نے تاحال سفری انتظامات نہ ہونے پر لیگ سے دستبرادری پر غور شروع کردیا ہے تاہم ٹیم نہ بجھوانے پر دوسال کی پابندی لگ سکتی ہے اور اولمپکس میں شرکت سے بھی پاکستان محروم ہوجائے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیم کو کم از کم 7 روز پہلے ارجنٹائن پہنچنا ہے جہاں 2 فروری کو اس کا پہلا میچ شیڈول ہے، پرولیگ کی تیاری کے لیے ٹیم کا کیمپ لاہور میں جاری ہے تاہم ابھی تک ٹیم کے سفری اخراجات کا بندوبست نہیں ہوسکا۔ پہلے مرحلے میں ارجنٹائن، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف لیگ کے ابتدائی 6 میچز کے لیے اڑھائی کروڑ جب کہ تمام 16 میچز کھیلنے کے لئے کم از کم 7 کروڑ درکار ہیں۔
ورلڈکپ کے لیے روانگی سے پہلے ٹیم کو اسپانسرز کرنے کا دوسال کا معاہدہ کرنے والے حکام نوے لاکھ پی ایچ ایف کو دے چکے ہیں باقی رقم انہوں نے نئے مالی سال شروع ہونے پر ادا کرنی ہے۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ کو کئی خطوط لکھنے کے باوجود پی ایچ ایف عہدیداروں کو گرانٹ نہیں مل پارہی۔
ذرائع کے مطابق ایک تجویز سامنے آئی ہے کہ فنڈز نہ ہونے کو جواز بناکر پرولیگ سے نام واپس لے لیا جائے۔ پرو ہاکی لیگ میں بڑے مارجن سے یقینی ہار اور بدنامی کے بجائے نوجوان لڑکوں پر مشتمل ٹیم کو جاپان اور ملائشیا کے پریکٹس ٹورز پر بھیج دیا جائے۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے صدر پی ایچ ایف خالد کھوکھر نے مالی مشکلات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ درست ہے کہ ہمارے پاس فنڈز نہیں لیکن کوشش کررہے کہ اخراجات کا کسی طرح بندوبست ہوجائے اور پرولیگ کی کمٹمنٹ کو ضرور پورا کریں۔ لیگ میں متوقع نتائج سے قطع نظر نوجوان لڑکوں کو آٹھ بہترین ٹیموں کے ساتھ 16 میچز کھیلنے کو ملیں گے۔
پروہاکی لیگ میں پاکستان کی شرکت میں فنڈز ایک بار پھر رکاوٹ بننے لگے، مالی مسائل سے دوچار فیڈریشن نے تاحال سفری انتظامات نہ ہونے پر لیگ سے دستبرادری پر غور شروع کردیا ہے تاہم ٹیم نہ بجھوانے پر دوسال کی پابندی لگ سکتی ہے اور اولمپکس میں شرکت سے بھی پاکستان محروم ہوجائے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی ٹیم کو کم از کم 7 روز پہلے ارجنٹائن پہنچنا ہے جہاں 2 فروری کو اس کا پہلا میچ شیڈول ہے، پرولیگ کی تیاری کے لیے ٹیم کا کیمپ لاہور میں جاری ہے تاہم ابھی تک ٹیم کے سفری اخراجات کا بندوبست نہیں ہوسکا۔ پہلے مرحلے میں ارجنٹائن، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف لیگ کے ابتدائی 6 میچز کے لیے اڑھائی کروڑ جب کہ تمام 16 میچز کھیلنے کے لئے کم از کم 7 کروڑ درکار ہیں۔
ورلڈکپ کے لیے روانگی سے پہلے ٹیم کو اسپانسرز کرنے کا دوسال کا معاہدہ کرنے والے حکام نوے لاکھ پی ایچ ایف کو دے چکے ہیں باقی رقم انہوں نے نئے مالی سال شروع ہونے پر ادا کرنی ہے۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ کو کئی خطوط لکھنے کے باوجود پی ایچ ایف عہدیداروں کو گرانٹ نہیں مل پارہی۔
ذرائع کے مطابق ایک تجویز سامنے آئی ہے کہ فنڈز نہ ہونے کو جواز بناکر پرولیگ سے نام واپس لے لیا جائے۔ پرو ہاکی لیگ میں بڑے مارجن سے یقینی ہار اور بدنامی کے بجائے نوجوان لڑکوں پر مشتمل ٹیم کو جاپان اور ملائشیا کے پریکٹس ٹورز پر بھیج دیا جائے۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے صدر پی ایچ ایف خالد کھوکھر نے مالی مشکلات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ درست ہے کہ ہمارے پاس فنڈز نہیں لیکن کوشش کررہے کہ اخراجات کا کسی طرح بندوبست ہوجائے اور پرولیگ کی کمٹمنٹ کو ضرور پورا کریں۔ لیگ میں متوقع نتائج سے قطع نظر نوجوان لڑکوں کو آٹھ بہترین ٹیموں کے ساتھ 16 میچز کھیلنے کو ملیں گے۔