بھارت سےہارنےپرپاکستانی کرکٹرززاروقطار روتے رہے
منزل کے قریب پہنچنے کے بعد ناکامی نے سب ہی کو بیحد دلبرداشتہ کردیا
بھارت کے خلاف انڈر19ورلڈکپ کا کوارٹر فائنل ہارنے کے بعد پاکستانی کرکٹرز زاروقطار رو پڑے تھے، منزل کے اتنے قریب پہنچنے کے بعد ناکامی نے سب ہی کو بیحد دلبرداشتہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ناقابل شکست کی حیثیت سے فائنل 8میں قدم رکھنے والے گرین شرٹس روایتی حریف سے معرکہ اعصاب شکن مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے ہارے،136 رنز پر ڈھیر ہونے کے بعد بولرز نے عمدہ کم بیک کرتے ہوئے ٹیم کو فتح کے قریب پہنچایا مگر منزل نہ مل سکی،کپتان و اوپنر بابر اعظم 50 ، احسان عادل35 اورعمر رشید27رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
4 پلیئرز صفر پر آئوٹ جبکہ ایک ناٹ آئوٹ رہا، جواب میں پاکستان نے صرف 8 رنز رنز پر 3 بھارتی وکٹیں گرا کر کھیل کا توازن برقرار کر دیا، مگر اپراجیت اور وجے زول نے ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے اہم شراکت بناکر بلو شرٹس کو مشکلات سے نکالا، جس وقت ٹیم نے ہدف پایا صرف 2 اوورز باقی تھے۔ دریں اثنا پاکستانی کوچ صبیح اظہر نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ شکست کے بعد کھلاڑی ڈریسنگ روم میں زاروقطار رو رہے تھے، سب ہی کو یقین تھا کہ اس بار ٹرافی گھر لے کر جائیں گے مگر ایک میچ میں خراب کھیل نے سب کچھ بگاڑ دیا۔دوسری جانب منیجر ہارون رشید نے اختتامی اوورز میں فاسٹ بولرز کو نہ آزمانے کی وضاحت کردی۔
انھوں نے کہا کہ اسکور کم ہونے کی وجہ سے ہماری کوشش تھی کہ جلد وکٹیں لی جائیں، ایسے میںپیسرزکے اوورز ختم ہو گئے، انھوں نے کہا کہ بھارت کیخلاف میچ میں اگرٹیم پورے 50 اوورز بیٹنگ کرتی تو مزید کچھ رنز بن جاتے، ایسے میں بھارت کیلیے ہدف کا حصول آسان نہ ہوتا، وکٹ دوسری اننگز میں بھی بیٹنگ کیلیے آسان نہ تھی۔
4 پلیئرز صفر پر آئوٹ جبکہ ایک ناٹ آئوٹ رہا، جواب میں پاکستان نے صرف 8 رنز رنز پر 3 بھارتی وکٹیں گرا کر کھیل کا توازن برقرار کر دیا، مگر اپراجیت اور وجے زول نے ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے اہم شراکت بناکر بلو شرٹس کو مشکلات سے نکالا، جس وقت ٹیم نے ہدف پایا صرف 2 اوورز باقی تھے۔ دریں اثنا پاکستانی کوچ صبیح اظہر نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ شکست کے بعد کھلاڑی ڈریسنگ روم میں زاروقطار رو رہے تھے، سب ہی کو یقین تھا کہ اس بار ٹرافی گھر لے کر جائیں گے مگر ایک میچ میں خراب کھیل نے سب کچھ بگاڑ دیا۔دوسری جانب منیجر ہارون رشید نے اختتامی اوورز میں فاسٹ بولرز کو نہ آزمانے کی وضاحت کردی۔
انھوں نے کہا کہ اسکور کم ہونے کی وجہ سے ہماری کوشش تھی کہ جلد وکٹیں لی جائیں، ایسے میںپیسرزکے اوورز ختم ہو گئے، انھوں نے کہا کہ بھارت کیخلاف میچ میں اگرٹیم پورے 50 اوورز بیٹنگ کرتی تو مزید کچھ رنز بن جاتے، ایسے میں بھارت کیلیے ہدف کا حصول آسان نہ ہوتا، وکٹ دوسری اننگز میں بھی بیٹنگ کیلیے آسان نہ تھی۔