ایفیڈرین کیس خوشنود لاشاری کی جائیداد ضبط گیلانی اورشہاب الدین کے خاندان نے اکاؤنٹس کی تفصیلات پیش کرد?

فوزیہ گیلانی کے اکاؤنٹ میں27ہزار،علی موسیٰ کے 2اکاؤنٹ میں 56اورعبدالقادرکے اکاؤنٹ میں4لاکھ44ہزار138روپے ہیں

میری زرعی اراضی اور تمام اثاثہ جات جدی پشتی ہیں، مجھے اس کیس میں پھنسا کر میرے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، مخدوم شہاب الدین فوٹو:فائل

سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے اہل خانہ اور وزیر صحت مخدوم شہاب الدین نے ایفیڈرین کیس میں عدالتی حکم کے تحت اپنے اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کرادی ہیں تاہم عدالت نے حکم نہ ماننے پر سابق سیکریٹری ہیلتھ خوشنود اخترلاشاری اور دیگر افراد کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

راولپنڈی میں انسداد منشیات کی عدالت کے جج ارشد تبسم نے ایفی ڈرین کیس کی سماعت کی، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی اہلیہ فوزیہ گیلانی، بیٹے علی موسی گیلانی اور عبدالقادر گیلانی نے اپنے اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت میں جمع کرادی، علی موسی گیلانی کے وکیل چوہدری فیصل حسین نے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کراتے ہوئے بتایا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی اہلیہ فوزیہ گیلانی کےاکاؤنٹ میں 27 ہزار روپے ہیں تاہم اس اکاؤنٹ کو 208 کے بعد سے استعمال ہی نہیں کیا گیا، ان کے بیٹے علی موسی گیلانی کے تین اکاؤنٹ منجمد کئے گئے ہیں جن میں سے 2 بینک اکاؤنٹس میں صرف 56 روپے جبکہ تیسرے اکاؤنٹ میں 10 لاکھ 53 ہزار 164 روپے جبکہ عبدالقادر گیلانی کے بینک اکاؤنٹ میں 4لاکھ 44 ہزار 138 روپے ہیں۔


سابق وزیر صحت مخدوم شہاب الدین نے اپنے بیٹے اور دونوں بیٹیوں کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کرادیا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ پنجاب کے بڑے زمیندار ہیں، ان کی زرعی اراضی اور تمام اثاثہ جات جدی پشتی ہے، انہیں کیس میں پھنسا کر ان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔

اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر عدالت نے ایفی ڈرین کیس میں ملوث سابق سیکریٹری ہیلتھ خوشنود اخترلاشاری، فنانس کمیٹی کے ڈائریکٹر کرنل (ر) ریٹائرڈ طاہر ودود اور فارماسوٹیکل کمپنی کے مالک افتخار احمد خان بابر اور رضوان احمد خان کی جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔ کیس کی مزید سماعت 30 جولائی کو ہوگی ۔

Recommended Stories

Load Next Story