قومی سلامتی پالیسی پر اے پی سی بلانے میں مزید تاخیر بدقسمتی ہوگی خورشید شاہ

حکومت کو ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے پیچھے کارفرما مقاصد تک پہنچنا چاہئے، قائد حزب اختلاف

نئی حکومت کے قیام کے بعد عام استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ افسوسناک ہے۔،سید خورشید شاہ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خوشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے قومی سلامتی پالیسی کے تعین کے لئے اے پی سی میں مزید تاخیر بدقسمتی ہوگی۔


اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکومت کی جانب سے قومی سلامتی پالیسی کے لئے بلائی جانے والی اے پی سی کے لئے تاریخ کا اعلان کرنے کے بعد اسے واپس لینا کسی بھی طور ٹھیک نہیں،حکومت کو اپنی ترجیحات کا تعین کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے پیچھے کارفرما مقاصد تک پہنچنا چاہئے لیکن حکومتی سطح پر اس سلسلے میں ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ نیب کو سیاست سے بالاتر ہونا چاہیے، اس سلسے میں اپوزیشن نے جسٹس (ریٹائرڈ) رانا بھگوان داس سمیت دو نام تجویز کئے ہیں اگر بھگوان داس سے متعلق کوئی اعتراض آیا تو نیا نام دیں گے تاہم اب تک وزیر اعظم نے اس سلسلے میں ان سے کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی ادارہ شماریات کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد عام استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ افسوسناک ہے۔
Load Next Story