تلورکا شکار غیر ملکی شکاریوں سے فیس وصولی شروع

غیر ملکی شکاریوں نے ایک لاکھ امریکی ڈالر فی کس فیس جمع کروادی

شکاریوں کو شکار کے لئے استعمال ہونے والے باز کی فیس الگ سے جمع کروانا ہوگی فوٹو: فائل

پاکستان میں تلورکا شکار کھیلنے کے خواہشمند غیر ملکی شکاریوں سے فیس وصولی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

حکومت نے گزشتہ سال اکتوبر میں غیرملکی شکاریوں کے پاکستان میں مفت شکار پر پابندی عائد کی تھی ، اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے غیر ملکی شکاریوں بالخصوص عرب ممالک کی اہم شخصیات کی وجہ سے فیس ختم کردی تھی تاہم موجودہ حکومت نے ناصرف دوبارہ فیس مقرر کی بلکہ کی شرح میں بھی اضافہ کردیا ہے۔

محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب کے ڈائریکٹرمحمدنعیم بھٹی نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت نے اس حوالے سے چاروں صوبائی حکومتوں کو ہدایات جاری کی تھیں ، جس کے بعد اب پنجاب میں تلور کا شکار کھیلنے آنے والے غیر ملکی شکاریوں سے فیس وصول کی جارہی ہے، رواں سیزن میں اب تک چارغیرملکی عرب شخصیات نے تلورکے شکارکے لئے فیس جمع کروائی ہے، ہر شکاری کو 10 دن کے لئے شکار کی اجازت ہوگی اور اسے ایک لاکھ امریکی ڈالر فیس اداکرنا ہوگی ، اسی طرح تلور کے شکار کے لئے جتنے باز استعمال کئے جائیں گی، فی باز ایک ہزار امریکی ڈالر الگ سے جمع کروانا ہوں گے، اس اقدام کا مقصد شکارکی مدد میں آمدن حاصل کرنا ہے تاکہ اس سے نا صرف شکار ہونے والے پرندوں کی افزائش کی جاسکے گی بلکہ جن علاقوں میں شکارکھیلا جاتا ہے وہاں ترقیاتی کام بھی ہوسکیں گے۔


نعیم بھٹی نے بتایا کہ شکاریوں سے حاصل ہونے والی فیس کے استعمال کا طریقہ کار طے کرنے کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، اس مد سے حاصل ہونے والی آمدنی کا پچاس فیصد اسی علاقے کی ترقی پر خرچ کیا جائے گا جب کہ 35 فیصد رقم اوبارہ فاؤنڈیشن کو دی جائے گی تاکہ تلور کی افزائش میں اضافہ ہوسکے ۔

واضع رہے کہ پنجاب وائلڈلائف ایکٹ کے مطابق پاکستان میں تلورکے شکارپرپابندی عائدہے تاہم غیرملکی شخصیات کو خصوصی پرمٹ کے ذریعے شکارکی اجازت دی جاتی ہے، شکار کرنے والے افراد کو دس روز کے دوران 100 پرندے شکار کرنے کی اجازت دی جاتی ہے لیکن وہ اکثر کوٹے سے تجاوز کر جاتے ہیں، 2014 میں ایک سرکاری رپورٹ منظر عام پر آئی تھی جس کے مطابق ایک سعودی شہزادے نے اپنے 21 روزہ دورے کے دوران 2,000 سے زائد پرندوں کا شکار کیا تھا، گزشتہ برس نومبرمیں قطر کے شہزادہ شیخ محمد بن خلیفہ شاہی خاندان کے قافلے کے ہمراہ تلور کا شکار کرنے بھکر پہنچے تھے ،تلور نامی پرندے سردیوں کے موسم میں دوسرے ممالک سے ہزاروں کی تعداد میں ہجرت کر کے پاکستان کے مختلف علاقوں میں آتے ہیں،پاکستان میں عام طورپر یہ پرندہ پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی اور ریگستانی علاقوں میں پایا جاتا ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں یہ پرندے ڈیرہ اسمعیل خان اور کوہاٹ کے علاقوں میں رہائش اختیار کرتے ہیں

 
Load Next Story