ون ڈے سیریز پروٹیز کا گھر میں شکار کرنے کیلیے پاکستان نے ترکش میں تیر سجالئے
محمد عامر، حسین طلعت اور محمد رضوان کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے
قومی سلیکشن کمیٹی نے جنوبی افریقا کے خلاف ون ڈے سیریز کے لئے 16 رکنی ٹیم کا اعلان کردیا۔
انضمام الحق کی سربراہی میں کام کرنے والے پی سی بی سلیکشن کمیٹی نے جنوبی افریقا میں 5ون ڈے میچز کی سیریز کے لیے 16رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا، یواے ای میں نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کیلیے ٹیم میں شامل 3کھلاڑی اپنی جگہ برقرار نہیں رکھ پائے، ٹیم میں پاور ہٹر کی ضرورت کو نظر انداز کرتے ہوئے ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی میں اچھی فارم میں نظر آنے والے آصف علی کو ڈراپ کردیا گیا، جارح مزاج بیٹسمین کی ون ڈے کرکٹ میں صلاحیتیں پرکھے بغیر ہی باہر بٹھادیا گیا۔
دوسری جانب امام الحق آؤٹ آف فارم ہونے کے باوجود اسکواڈ میں برقرار ہیں، پروٹیز کیخلاف ٹیسٹ میچز میں اچھی فارم کا مظاہرہ کرنے والے شان مسعود کو ون ڈے ڈیبیو کا موقع مل سکتا ہے، امام الحق اور فخرزمان کی موجودگی میں ضرورت پڑنے پر ان کو مڈل آرڈر میں آزمائے جانے کا امکان ہے جب کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے انبار لگانے والے عابد علی ایک بار پھر نظر انداز کردیئے گئے۔
جنید خان کی فٹنس پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے محمد عامر کی واپسی کی راہ ہموار کرلی گئی، پیسر ایشیا کپ میں ناقص کارکردگی کی وجہ سے تینوں فارمیٹ کے اسکواڈز سے باہر ہوگئے تھے، 11ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں ملک کی نمائندگی کرنے والے آل راؤنڈر حسین طلعت اسکواڈ میں شامل ہوئے ہیں، محمد عامر کی طرح محمد رضوان نے بھی ون ڈے سکواڈ میں کم بیک کیا ہے، وکٹ کیپر بیٹسمین جنوری 2017میں آخری ون ڈے میچ کھیلے تھے۔
سرفراز احمد کی قیادت میں منتخب اسکواڈ 3 اوپنرز فخر زمان، امام الحق، شان مسعود، 4 مڈل آرڈر بیٹسمین بابر اعظم، شعیب ملک، محمد حفیظ، حسین طلعت، دو آل راﺅنڈرز عماد وسیم، فہیم اشرف، ایک اسپنر شاداب خان، 4 فاسٹ بولرز محمد عامر، حسن علی، شاہین آفریدی اور عثمان شنواری شامل ہیں، محمد رضوان کو اضافی وکٹ کیپر بیٹسمین کے طور کے پر شامل کیا گیا ہے۔
ون ڈے سیریز کا پہلا میچ 19جنوری کو پورٹ الزبتھ ، دوسرا 22کو ڈربن، تیسرا 25کو سنچورین، چوتھا 27جنوری کو جوہانسبرگ میں ہوگا، پانچواں اور آخری میچ 30جنوری کو کیپ ٹاﺅن میں شیڈول کیا گیا ہے۔
پی سی بی کی پریس ریلیز میں جاری کئے جانے والے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے مطابق اسکواڈ کا انتخاب کپتان سرفراز احمد اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی مشاورت سے کیا گیا ہے، کھلاڑیوں کا انتخاب آئندہ میچز اور ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے کارکردگی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
چیف سلیکٹر نے محمد عباس کو منتخب نہ کئے جانے کے بارے میں بتایا کہ پیسر ہمارے پلان میں شامل ہیں لیکن ابھی انجری سے صحتیاب ہوئے ہیں، ان پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے اس لئے آرام کا موقع دیا گیا ہے، محمد عامر صرف ٹیسٹ میچز میں کارکردگی کی بنیاد پر منتخب نہیں ہوئے، ان کو شامل کرنے سے ہمیں محمد عباس کو آرام دینے کے فیصلہ میں آسانی ہوئی، فٹنس مسائل کے بعد کم بیک کیلیے کوشاں جنید خان کو بولنگ پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
آصف علی کو کارکردگی میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ڈراپ کیا گیا، حسین طلعت کو آل راﺅنڈ صلاحیتوں کی وجہ سے منتخب کیا، ان کی میڈیم پیس بولنگ بھی ٹیم کے کام آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوچ اور کپتان الگ الگ بات ہوئی، دونوں ٹیسٹ سیریز میں شکستوں پر مایوس اور ون ڈے میچز میں عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے پر عزم ہیں، منتخب ٹیم پر پورا بھروسہ اور امید ہے کہ کھلاڑی اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے۔
انضمام الحق کی سربراہی میں کام کرنے والے پی سی بی سلیکشن کمیٹی نے جنوبی افریقا میں 5ون ڈے میچز کی سیریز کے لیے 16رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا، یواے ای میں نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کیلیے ٹیم میں شامل 3کھلاڑی اپنی جگہ برقرار نہیں رکھ پائے، ٹیم میں پاور ہٹر کی ضرورت کو نظر انداز کرتے ہوئے ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی میں اچھی فارم میں نظر آنے والے آصف علی کو ڈراپ کردیا گیا، جارح مزاج بیٹسمین کی ون ڈے کرکٹ میں صلاحیتیں پرکھے بغیر ہی باہر بٹھادیا گیا۔
دوسری جانب امام الحق آؤٹ آف فارم ہونے کے باوجود اسکواڈ میں برقرار ہیں، پروٹیز کیخلاف ٹیسٹ میچز میں اچھی فارم کا مظاہرہ کرنے والے شان مسعود کو ون ڈے ڈیبیو کا موقع مل سکتا ہے، امام الحق اور فخرزمان کی موجودگی میں ضرورت پڑنے پر ان کو مڈل آرڈر میں آزمائے جانے کا امکان ہے جب کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے انبار لگانے والے عابد علی ایک بار پھر نظر انداز کردیئے گئے۔
جنید خان کی فٹنس پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے محمد عامر کی واپسی کی راہ ہموار کرلی گئی، پیسر ایشیا کپ میں ناقص کارکردگی کی وجہ سے تینوں فارمیٹ کے اسکواڈز سے باہر ہوگئے تھے، 11ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں ملک کی نمائندگی کرنے والے آل راؤنڈر حسین طلعت اسکواڈ میں شامل ہوئے ہیں، محمد عامر کی طرح محمد رضوان نے بھی ون ڈے سکواڈ میں کم بیک کیا ہے، وکٹ کیپر بیٹسمین جنوری 2017میں آخری ون ڈے میچ کھیلے تھے۔
سرفراز احمد کی قیادت میں منتخب اسکواڈ 3 اوپنرز فخر زمان، امام الحق، شان مسعود، 4 مڈل آرڈر بیٹسمین بابر اعظم، شعیب ملک، محمد حفیظ، حسین طلعت، دو آل راﺅنڈرز عماد وسیم، فہیم اشرف، ایک اسپنر شاداب خان، 4 فاسٹ بولرز محمد عامر، حسن علی، شاہین آفریدی اور عثمان شنواری شامل ہیں، محمد رضوان کو اضافی وکٹ کیپر بیٹسمین کے طور کے پر شامل کیا گیا ہے۔
ون ڈے سیریز کا پہلا میچ 19جنوری کو پورٹ الزبتھ ، دوسرا 22کو ڈربن، تیسرا 25کو سنچورین، چوتھا 27جنوری کو جوہانسبرگ میں ہوگا، پانچواں اور آخری میچ 30جنوری کو کیپ ٹاﺅن میں شیڈول کیا گیا ہے۔
پی سی بی کی پریس ریلیز میں جاری کئے جانے والے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے مطابق اسکواڈ کا انتخاب کپتان سرفراز احمد اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی مشاورت سے کیا گیا ہے، کھلاڑیوں کا انتخاب آئندہ میچز اور ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے کارکردگی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
چیف سلیکٹر نے محمد عباس کو منتخب نہ کئے جانے کے بارے میں بتایا کہ پیسر ہمارے پلان میں شامل ہیں لیکن ابھی انجری سے صحتیاب ہوئے ہیں، ان پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے اس لئے آرام کا موقع دیا گیا ہے، محمد عامر صرف ٹیسٹ میچز میں کارکردگی کی بنیاد پر منتخب نہیں ہوئے، ان کو شامل کرنے سے ہمیں محمد عباس کو آرام دینے کے فیصلہ میں آسانی ہوئی، فٹنس مسائل کے بعد کم بیک کیلیے کوشاں جنید خان کو بولنگ پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
آصف علی کو کارکردگی میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ڈراپ کیا گیا، حسین طلعت کو آل راﺅنڈ صلاحیتوں کی وجہ سے منتخب کیا، ان کی میڈیم پیس بولنگ بھی ٹیم کے کام آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوچ اور کپتان الگ الگ بات ہوئی، دونوں ٹیسٹ سیریز میں شکستوں پر مایوس اور ون ڈے میچز میں عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے پر عزم ہیں، منتخب ٹیم پر پورا بھروسہ اور امید ہے کہ کھلاڑی اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے۔