عید الفطر کے تینوں روز شہر میں پانی کا بدترین بحران

شہریوں نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ عیدالفطر پر پانی کے بحران...

عیدالفطر کے 3ایام میں پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کی آنکھ مچولی کے باعث شہریوں کو 17 کروڑ گیلن پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا، واٹر بورڈ۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
عیدالفطر کے تینوں دن کراچی کے شہریوں نے پانی کے بدترین بحران کا سامنا کیا ہے واٹربورڈ نے کراچی میں پانی کے بحران کی تمام ذمے داری کے ای ایس سی پر ڈال دی ہے اور یہ موقف اختیار کیا ہے کہ بجلی کی آنکھ مچولی کے باعث شہر میں17کروڑ گیلن پانی کی کمی رہی۔

دوسری طرف کراچی کے شہریوں نے پانی کے بدترین بحران پر اپنے سخت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس ادارے کے افسران کراچی کے شہریوں کو عیدالفطر پر بھی پانی نہ دے سکیں ان کو اپنے عہدوں پر رہنے کا کوئی جواز نہیں مگر شہر میں اب کوئی ایسی اتھارٹی موجود نہیںجو ان سفاک افسران سے باز پرس کرسکے، شہریوں نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ عیدالفطر پر پانی کے بحران کا ازخود نوٹس لیں۔


تفصیلات کے مطابق عیدالفطر کے تینوں ایام کراچی کے شہریوں نے پانی کے بدترین بحران کی شکل میں برداشت کیے ہیں، شہر میں پانی کے بحران کے باعث ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی ہے اور اس نے کئی گناہ مہنگے داموں پر پانی فروخت کیا ہے حیرت انگیز اور دلچسپ بات یہ تھی کہ کسی ایک بھی ہائیڈرنٹس میں پانی کی شکایت نہیں ہوئی جبکہ ان ہائیڈرنٹس کی اطراف کی گلیاں اور محلوں کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس رہے تھے۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ یہ کیسا پانی کا بحران ہے جس سے واٹرہائیڈرنٹس پر کسی قسم کا کوئی بحران پیدا نہیں ہوا اور سارا خمیازہ عام شہریوں کو برداشت کرنا پڑا شہریوں نے اس صورتحال کا واضح ذمے دار واٹربورڈ کے افسران کو قرار دیا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ جس طرح پانی کے بحران میں ٹینکر مافیا نے لوٹ مار کی ہے اس سے واضح ہوگیا ہے کہ پانی کا سارا بحران ٹینکر مافیا کو نوازنے کے لیے دانستہ طور پر پیدا کیا گیا ٹینکر مافیا نے عید کے تین دنوں میں منہ مانگے داموں پر ٹینکر فروخت کیے۔
Load Next Story