ایبٹ آباد کمیشن کی منظرعام پر آنے والی رپورٹ غیرمصدقہ اور مسخ شدہ ہے پرویز رشید
ایبٹ آباد کمیشن کی اصل رپورٹ نہ تو وزیر اعظم ہاؤس سے غائب ہوئی ہے اور نہ ہی یہ لیک ہوئی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے ایبٹ آباد کمیشن کی منظر عام پر آنے والی رپورٹ کو غیرمصدقہ، نامکمل اور مسخ شدہ قرار دے دیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی اصل کاپی وزیر اعظم کے دفتر میں موجود ہے ، جس تک کسی بھی غیر متعلقہ شخص کی رسائی ممکن نہیں۔ اس لئے وہ وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ ایبٹ آباد کمیشن کی اصل رپورٹ نہ تو وزیر اعظم ہاؤس سے غائب ہوئی ہے اور نہ ہی یہ لیک ہوئی ہے۔ میڈیا میں رپورٹ کے پیش کردہ مندرجات منظر عام پر آنے والی ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ کی غیرمصدقہ، نامکمل اور مسخ شدہ ہیں۔
واضح رہے کہ ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے رپورٹ اس وقت کے وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کو پیش کردی تھی جس کے بعد انہوں نے اس رپورٹ کوشائع کرنے یا نہ کرنے کے سلسلے میں حتمی سفارشات کی تیاری کے لئے کمیٹی تشکیل دی تھی تاہم حکومت کی آئینی مدت ختم ہونے کے بعد کمیٹی بھی تحلیل ہوگئی۔
سرکاری خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی اصل کاپی وزیر اعظم کے دفتر میں موجود ہے ، جس تک کسی بھی غیر متعلقہ شخص کی رسائی ممکن نہیں۔ اس لئے وہ وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ ایبٹ آباد کمیشن کی اصل رپورٹ نہ تو وزیر اعظم ہاؤس سے غائب ہوئی ہے اور نہ ہی یہ لیک ہوئی ہے۔ میڈیا میں رپورٹ کے پیش کردہ مندرجات منظر عام پر آنے والی ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ کی غیرمصدقہ، نامکمل اور مسخ شدہ ہیں۔
واضح رہے کہ ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے رپورٹ اس وقت کے وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کو پیش کردی تھی جس کے بعد انہوں نے اس رپورٹ کوشائع کرنے یا نہ کرنے کے سلسلے میں حتمی سفارشات کی تیاری کے لئے کمیٹی تشکیل دی تھی تاہم حکومت کی آئینی مدت ختم ہونے کے بعد کمیٹی بھی تحلیل ہوگئی۔