وزیراعظم نے پرائم منسٹرہاؤس کا اضافی بجلی کا بل آنے پررپورٹ طلب کرلی فواد چوہدری
گیس کی کمی کے معاملے سے نمٹنے کے لیے کام کیا جارہا ہے، وفاقی وزیراطلاعات
وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس کا اضافی بجلی کا بل آنے پرنوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کا آج طویل اجلاس ہوا، کابینہ نے موجودہ معاشی صورتحال پراطمینان کا اظہارکیا ہے، (ن) لیگ کے وزرا نے جس جس چیز پرہاتھ رکھا وہ نقصان میں ہے اور شاہد خاقان عباسی خود کو گیس کا آئن اسٹائن سمجھتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ نوازشریف دورمیں وزیراعظم ہاؤس میں 88 ہزاریونٹ بجلی استعمال ہوتی تھی لیکن اس بار 44 ہزار یونٹ استعمال ہونے پر بھی وزیراعظم عمران خان نے رپورٹ طلب کی ہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں بجلی کا بل زیادہ کیسے آیا، انہوں نے بجلی کے زائد بل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم تو وزیراعظم ہاؤس میں مقیم نہیں توبل 44 ہزاریونٹ کیسے آیا۔
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ گیس کی کمی کے معاملے سے نمٹنے کے لیے کام کیا جارہا ہے، وزیراعظم نے وزارت پٹرولیم کوگیس کی جامع پالیسی بنانےکی ہدایت کی، ملک کی بڑی اکثریت گیس سے محروم ہے، ہرسال 50ارب روپے کی گیس چوری کاسامنا ہے، پاکستان میں 28 فیصد عوام کوموجودہ سسٹم کی عام گیس فراہم کی جا رہی ہے، 63 فیصدعوام ایل پی جی استعمال کررہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ کےعوام کا پیسہ ان پرخرچ ہونے کے بجائے بیرون ملک منتقل کیاگیا لیکن اب وفاقی حکومت نے کراچی کی ترقی پرتوجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، یو اےای کے ساتھ ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانے کامعاہدہ ہو گیا ہے، ڈی سیلینیشن پلانٹ سے کراچی میں پینے کے پانی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو جائے گا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت کی شروع سے پالیسی تھی کہ برآمدات پرخصوصی توجہ دیں گے، دسمبر کے مہینے میں برآمدات میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ پاکستان کے اندر کاروبار کے مواقع وسیع کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم عمران خان اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کا آج طویل اجلاس ہوا، کابینہ نے موجودہ معاشی صورتحال پراطمینان کا اظہارکیا ہے، (ن) لیگ کے وزرا نے جس جس چیز پرہاتھ رکھا وہ نقصان میں ہے اور شاہد خاقان عباسی خود کو گیس کا آئن اسٹائن سمجھتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ نوازشریف دورمیں وزیراعظم ہاؤس میں 88 ہزاریونٹ بجلی استعمال ہوتی تھی لیکن اس بار 44 ہزار یونٹ استعمال ہونے پر بھی وزیراعظم عمران خان نے رپورٹ طلب کی ہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں بجلی کا بل زیادہ کیسے آیا، انہوں نے بجلی کے زائد بل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم تو وزیراعظم ہاؤس میں مقیم نہیں توبل 44 ہزاریونٹ کیسے آیا۔
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ گیس کی کمی کے معاملے سے نمٹنے کے لیے کام کیا جارہا ہے، وزیراعظم نے وزارت پٹرولیم کوگیس کی جامع پالیسی بنانےکی ہدایت کی، ملک کی بڑی اکثریت گیس سے محروم ہے، ہرسال 50ارب روپے کی گیس چوری کاسامنا ہے، پاکستان میں 28 فیصد عوام کوموجودہ سسٹم کی عام گیس فراہم کی جا رہی ہے، 63 فیصدعوام ایل پی جی استعمال کررہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ کےعوام کا پیسہ ان پرخرچ ہونے کے بجائے بیرون ملک منتقل کیاگیا لیکن اب وفاقی حکومت نے کراچی کی ترقی پرتوجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، یو اےای کے ساتھ ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانے کامعاہدہ ہو گیا ہے، ڈی سیلینیشن پلانٹ سے کراچی میں پینے کے پانی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو جائے گا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت کی شروع سے پالیسی تھی کہ برآمدات پرخصوصی توجہ دیں گے، دسمبر کے مہینے میں برآمدات میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ پاکستان کے اندر کاروبار کے مواقع وسیع کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم عمران خان اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔