اقرباپروری نے خیبرپختونخوا کے سرکاری اسپتالوں کو ادویات سے محروم کردیا امیرحیدر ہوتی
حکومت وضاحت کرے کہ عوم کو زندہ درگور کرنے کی پالیسی کس کے اشارے پر بنا رہی ہے؟ رہنما اے این پی
عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ اقربا پروری کی پالیسی نے خیبر پختونخوا کے بڑے سرکاری اسپتالوں کو ادویات سے محروم کر دیا۔
ہوتی ہاؤس مردان میں مختلف اضلاع کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئےامیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ نام نہاد تبدیلی سرکار نے غربیوں کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبو دیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت میں مہنگائی سونامی کا روپ دھار چکی ہے جو غریبوں کو نگل رہی ہے، صحت کارڈ کا کریڈٹ لینے والوں نے اپنے دور اقتدار میں سرکاری اسپتالوں کو ویران کردیا، پرائیویٹ ہیلتھ سیکٹر کو فروغ دینے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا گیا اور پرائیویٹ ڈاکٹروں کو ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین سے مستثنیٰ کر دیا گیا۔
امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ جان بچانے والی ادویات عوام کی پہنچ سے دور کر کے اقتدار کو دوام نہیں بخشا جا سکتا۔عوام حکمرانوں سے مایوس ہو چکے ہیں حکومت کے پانچ ماہ کے اقتدار میں ملک میں شرح مہنگائی میں بعض اشیاء کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ ہوچکا ہے جب کہ ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد مہنگائی کا جن پوری طرح بوتل سے باہر نکل آیا ہے۔
اے این پی کے صوبائی صدر نے کہا کہ ہوشربا مہنگائی کے باعث غریب اور سفید پوش طبقہ کے لیے اپنا بھرم قائم رکھنا مشکل ہوگیا ہے، عوام کی قوت خرید جواب دے گئی ہے اور اقربا پروری کی پالیسی کے باعث صوبے کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں ادویات کی عدم فراہمی کے باعث غریب عوام زندہ درگور ہوتے جا رہے ہیں، صوبائی و مرکزی حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے اور صحت سہولیات کی فراہمی کے دعوؤں پر بھی یوٹرن لے لیا گیا ہے، حکمرانوں نے عوام کا جینا مشکل کیا اور اب مرنا بھی دشوار کر دیا ہے ، جان بچانے والی ادویات ناپید ہو چکی ہیں، ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے اور عوام کی مشکلات بڑھانے کی بجائے ان میں کمی کیلئے حکومت اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے۔
ہوتی ہاؤس مردان میں مختلف اضلاع کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئےامیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ نام نہاد تبدیلی سرکار نے غربیوں کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبو دیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت میں مہنگائی سونامی کا روپ دھار چکی ہے جو غریبوں کو نگل رہی ہے، صحت کارڈ کا کریڈٹ لینے والوں نے اپنے دور اقتدار میں سرکاری اسپتالوں کو ویران کردیا، پرائیویٹ ہیلتھ سیکٹر کو فروغ دینے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا گیا اور پرائیویٹ ڈاکٹروں کو ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین سے مستثنیٰ کر دیا گیا۔
امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ جان بچانے والی ادویات عوام کی پہنچ سے دور کر کے اقتدار کو دوام نہیں بخشا جا سکتا۔عوام حکمرانوں سے مایوس ہو چکے ہیں حکومت کے پانچ ماہ کے اقتدار میں ملک میں شرح مہنگائی میں بعض اشیاء کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ ہوچکا ہے جب کہ ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد مہنگائی کا جن پوری طرح بوتل سے باہر نکل آیا ہے۔
اے این پی کے صوبائی صدر نے کہا کہ ہوشربا مہنگائی کے باعث غریب اور سفید پوش طبقہ کے لیے اپنا بھرم قائم رکھنا مشکل ہوگیا ہے، عوام کی قوت خرید جواب دے گئی ہے اور اقربا پروری کی پالیسی کے باعث صوبے کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں ادویات کی عدم فراہمی کے باعث غریب عوام زندہ درگور ہوتے جا رہے ہیں، صوبائی و مرکزی حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے اور صحت سہولیات کی فراہمی کے دعوؤں پر بھی یوٹرن لے لیا گیا ہے، حکمرانوں نے عوام کا جینا مشکل کیا اور اب مرنا بھی دشوار کر دیا ہے ، جان بچانے والی ادویات ناپید ہو چکی ہیں، ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے اور عوام کی مشکلات بڑھانے کی بجائے ان میں کمی کیلئے حکومت اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے۔