حکومتی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے منی بجٹ لایا جارہا ہے شاہد خاقان عباسی
ایک جے آئی ٹی بنائی جائے جو حکومتی نااہلی کا تعین کرے، شاہد خاقان عباسی
مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے جسے پورا کرنے کیلیے منی بجٹ کا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے جب کہ حکومتی نااہلی کا تعین کرنے کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا یومیہ خسارہ ایک ارب روپے ہے، یہ دوسرا مہینہ ہے معیشت تباہی کی طرف جارہی ہے، ملک میں نہ اب نوکریاں ہیں اور نہ کاروبار کے مواقع ہیں، کوئی نہیں بتا سکتا کہ حکومت کی معاشی پالیسی کیا ہیں، ان کے وزیروں میں نہ اہلیت ہے نہ ہی قابلیت کہ معاشی امور کو سنبھالیں، حکومتی نااہلی کا تعین کرنے کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دھاندلی سے آنے والی نا اہل حکومت نے اب تک سیکڑوں ارب روپے کا نقصان کیا ہے جب کہ ہم نے اربوں روپے کی بچت کی، انہوں نے کہا کہ اضافی ٹیکس لگانا اورافراط زر بڑھانا عوام یا ملک کے مفاد میں نہیں کیونکہ عوام میں مزید بوجھ برداشت کرنے کی سکت نہیں ہے، حکومت کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ ترقی کی شرح کو بڑھائے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ حکومت نے جس کو دبانا ہو اس کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا ہے، ن لیگ کابینہ نے اپنی حکومت میں ای سی ایل پر بات چیت میں پانچ منٹ سے زیادہ نہیں لگائے لیکن اب کابینہ میں گھنٹوں ای سی ایل پر بحث ہوتی ہے، ای سی ایل کے علاوہ بھی کابینہ کے پاس کرنے کو بہت کام ہیں۔
سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ میں ملک میں ایل این جی لانے کا ذمے دار ہوں، نیب نے جو پوچھنا ہے مجھ سے پوچھے اگر ایل این جی نہ لاتے تو ملک میں توانائی کا بحران ختم نہ ہوتا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا یومیہ خسارہ ایک ارب روپے ہے، یہ دوسرا مہینہ ہے معیشت تباہی کی طرف جارہی ہے، ملک میں نہ اب نوکریاں ہیں اور نہ کاروبار کے مواقع ہیں، کوئی نہیں بتا سکتا کہ حکومت کی معاشی پالیسی کیا ہیں، ان کے وزیروں میں نہ اہلیت ہے نہ ہی قابلیت کہ معاشی امور کو سنبھالیں، حکومتی نااہلی کا تعین کرنے کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دھاندلی سے آنے والی نا اہل حکومت نے اب تک سیکڑوں ارب روپے کا نقصان کیا ہے جب کہ ہم نے اربوں روپے کی بچت کی، انہوں نے کہا کہ اضافی ٹیکس لگانا اورافراط زر بڑھانا عوام یا ملک کے مفاد میں نہیں کیونکہ عوام میں مزید بوجھ برداشت کرنے کی سکت نہیں ہے، حکومت کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ ترقی کی شرح کو بڑھائے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ حکومت نے جس کو دبانا ہو اس کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا ہے، ن لیگ کابینہ نے اپنی حکومت میں ای سی ایل پر بات چیت میں پانچ منٹ سے زیادہ نہیں لگائے لیکن اب کابینہ میں گھنٹوں ای سی ایل پر بحث ہوتی ہے، ای سی ایل کے علاوہ بھی کابینہ کے پاس کرنے کو بہت کام ہیں۔
سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ میں ملک میں ایل این جی لانے کا ذمے دار ہوں، نیب نے جو پوچھنا ہے مجھ سے پوچھے اگر ایل این جی نہ لاتے تو ملک میں توانائی کا بحران ختم نہ ہوتا۔