سیاسی صورتحال میں ہلچل وزیراعظم اور فواد چوہدری سندھ کا دورہ کریں گے
عمران خان 25 جنوری کو جبکہ فواد چوہدری 15 اور 16 جنوری کو سندھ کا دورہ کریں گے
وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا دورہ سندھ طے ہوگیا جس کے نتیجے میں سندھ کی سیاسی صورت حال میں ایک بار پھر ہلچل کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان 25 جنوری کو ایک روزہ دورے پر سندھ پہنچ رہے ہیں۔ وہ دورہ سندھ میں پارٹی امور کا جائزہ لیں گے اور ان سے تحریک انصاف کی ہم خیال سیاسی جماعتوں کی رہنما بھی ملاقاتیں کریں گے۔ علی گوہر خان مہر نے وزیر اعظم کو گھوٹکی کے دورے کی دعوت دی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان سے قبل فواد چوہدری 15 اور 16 جنوری کو سندھ کا دو روزہ دورہ کریں گے جس کے دوران وہ اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سندھ میں پیپلز پارٹی کا فارورڈ بلاک بنانے کیلیے سرگرم
گزشتہ ماہ سندھ میں حکومت کی تبدیلی یا گورنر راج کی افواہیں گرم تھیں اور فواد چوہدری نے 31 دسمبر کو سندھ کا دورہ کرنا تھا تاہم اسی روز چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جے آئی ٹی رپورٹ پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے اور گورنر راج لگا تو اسے ختم کرنے میں ایک سیکنڈ لگے گا۔ جس کے بعد سندھ کی سیاسی صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی اور فواد چوہدری نے بھی دورہ ملتوی کردیا۔
فواد چوہدری اور تحریک انصاف نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر دو ٹوک الفاظ میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کے نام بھی ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا تاہم کابینہ نے اس معاملے کو موخر کردیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان 25 جنوری کو ایک روزہ دورے پر سندھ پہنچ رہے ہیں۔ وہ دورہ سندھ میں پارٹی امور کا جائزہ لیں گے اور ان سے تحریک انصاف کی ہم خیال سیاسی جماعتوں کی رہنما بھی ملاقاتیں کریں گے۔ علی گوہر خان مہر نے وزیر اعظم کو گھوٹکی کے دورے کی دعوت دی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان سے قبل فواد چوہدری 15 اور 16 جنوری کو سندھ کا دو روزہ دورہ کریں گے جس کے دوران وہ اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سندھ میں پیپلز پارٹی کا فارورڈ بلاک بنانے کیلیے سرگرم
گزشتہ ماہ سندھ میں حکومت کی تبدیلی یا گورنر راج کی افواہیں گرم تھیں اور فواد چوہدری نے 31 دسمبر کو سندھ کا دورہ کرنا تھا تاہم اسی روز چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جے آئی ٹی رپورٹ پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے اور گورنر راج لگا تو اسے ختم کرنے میں ایک سیکنڈ لگے گا۔ جس کے بعد سندھ کی سیاسی صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی اور فواد چوہدری نے بھی دورہ ملتوی کردیا۔
فواد چوہدری اور تحریک انصاف نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر دو ٹوک الفاظ میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کے نام بھی ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا تاہم کابینہ نے اس معاملے کو موخر کردیا ہے۔