پہلے ون ڈے میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 126 رنز سےشکست دیدی
76 رنز کی برق رفتار اننگز اور 7 وکٹیں لینے والے شاہد آفرید مین آف دی میچ قرار پائے ۔
پاکستان نے شاہدآفریدی کی شاندار آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت پہلے ون ڈے میں ویسٹ انڈیز کو 126 رنز سے شکست دے کر 5 میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی ہے۔
گیانا کے پرویڈنس اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی، قومی ٹیم کی ٹاپ بیٹنگ لائن حسب روایت کوئی کارکردگی نہ دکھا سکی، ایک وقت میں پاکستان کے 5 کھلاڑی صرف 47 رنز کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ چکے تھے، ناصر جمشید 6، احمد شہزاد 5، محمد حفیظ ایک ، اسد شفیق صفر اور عمر اکمل 19 رنز بناکر ڈریسنگ روم واپس لوٹ گئے، ایسے وقت میں کریز پر موجود مصباح الحق کا ساتھ نبھانے شاہد آفریدی میدان میں آئے اور انہوں نے روایتی انداز میں جارحانہ اننگز کھیلی اور چھٹی وکٹ کی شراکت میں 120 رنز کااضافہ کیا، شاہد آفریدی 5چھکے اور 6 چوکے کی مدد سے 55 گیندوں پر 76 رنز کی دھواں داراننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا اسکور 167رنز ہوچکا تھا،کریز کے دوسرے اینڈ پر موجود کپتان مصباح الحق اپنی روایتی سست رفتاری سے اننگز کو آگے بڑھاتے رہے اور انہوں نے ٹیم کو مقررہ 50اوورز تک وکٹ پر ٹھہرنے میں بہت مددفراہم کی، مصباح الحق 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور یوں گرین شرٹس 9وکٹوں کے نقصان پر 224 رنز بناسکے، ویسٹ انڈیز کی جانب سے جیسن ہولڈر نے 4، براوواور کیمر روچ نے 2 ، 2 جبکہ کیرون پولارڈ نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
کالی آندھی کے لئے بھی 225 رنز کا ہدف آسان ثابت نہ ہوسکا،41 رنز کے مجموعی اسکور پر اس کے 5 بیٹسمین پویلین لوٹ چکے تھے جبکہ پوری ٹیم 98 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی، ویسٹ انڈیز کے 7 کھلاڑی اپنا انفرادی اسکور دہرے ہندسے میں بھی نہ لے جاسکے، مہمان ٹیم کے سب سے کامیاب بلے باز مارلن سیمیولز رہے جنہوں نے 25 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ڈیرن سیمی نے 21 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ بیٹنگ کی طرح بالنگ کے میدان میں بھی شاہد آفریدی نے کالی آندھی کو کہیں نہ چھوڑا، انہوں نے 9 اوورز میں 12 رنز دے کر 7 کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا جبکہ محمدعرفان کے ہاتھ دو وکٹیں آئیں، آل راؤنڈ کارکردگی پر شاہد آفریدی مین آف دی میچ قرار پائے۔
شاہد آفریدی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف بہترین بولنگ کرتے ہوئے ایک روزہ کرکٹ میں اپنی 350 وکٹیں بھی مکمل کرلیں، وہ یہ کارنامہ سرانجام دینے والے تیسرے پاکستانی بولر ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں دوسری اور کسی پاکستانی بولر کی بہترین بولنگ کارکردگی دکھانے والے بھی بن گئے ہیں۔
گیانا کے پرویڈنس اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی، قومی ٹیم کی ٹاپ بیٹنگ لائن حسب روایت کوئی کارکردگی نہ دکھا سکی، ایک وقت میں پاکستان کے 5 کھلاڑی صرف 47 رنز کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ چکے تھے، ناصر جمشید 6، احمد شہزاد 5، محمد حفیظ ایک ، اسد شفیق صفر اور عمر اکمل 19 رنز بناکر ڈریسنگ روم واپس لوٹ گئے، ایسے وقت میں کریز پر موجود مصباح الحق کا ساتھ نبھانے شاہد آفریدی میدان میں آئے اور انہوں نے روایتی انداز میں جارحانہ اننگز کھیلی اور چھٹی وکٹ کی شراکت میں 120 رنز کااضافہ کیا، شاہد آفریدی 5چھکے اور 6 چوکے کی مدد سے 55 گیندوں پر 76 رنز کی دھواں داراننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا اسکور 167رنز ہوچکا تھا،کریز کے دوسرے اینڈ پر موجود کپتان مصباح الحق اپنی روایتی سست رفتاری سے اننگز کو آگے بڑھاتے رہے اور انہوں نے ٹیم کو مقررہ 50اوورز تک وکٹ پر ٹھہرنے میں بہت مددفراہم کی، مصباح الحق 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور یوں گرین شرٹس 9وکٹوں کے نقصان پر 224 رنز بناسکے، ویسٹ انڈیز کی جانب سے جیسن ہولڈر نے 4، براوواور کیمر روچ نے 2 ، 2 جبکہ کیرون پولارڈ نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
کالی آندھی کے لئے بھی 225 رنز کا ہدف آسان ثابت نہ ہوسکا،41 رنز کے مجموعی اسکور پر اس کے 5 بیٹسمین پویلین لوٹ چکے تھے جبکہ پوری ٹیم 98 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی، ویسٹ انڈیز کے 7 کھلاڑی اپنا انفرادی اسکور دہرے ہندسے میں بھی نہ لے جاسکے، مہمان ٹیم کے سب سے کامیاب بلے باز مارلن سیمیولز رہے جنہوں نے 25 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ڈیرن سیمی نے 21 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ بیٹنگ کی طرح بالنگ کے میدان میں بھی شاہد آفریدی نے کالی آندھی کو کہیں نہ چھوڑا، انہوں نے 9 اوورز میں 12 رنز دے کر 7 کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا جبکہ محمدعرفان کے ہاتھ دو وکٹیں آئیں، آل راؤنڈ کارکردگی پر شاہد آفریدی مین آف دی میچ قرار پائے۔
شاہد آفریدی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف بہترین بولنگ کرتے ہوئے ایک روزہ کرکٹ میں اپنی 350 وکٹیں بھی مکمل کرلیں، وہ یہ کارنامہ سرانجام دینے والے تیسرے پاکستانی بولر ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں دوسری اور کسی پاکستانی بولر کی بہترین بولنگ کارکردگی دکھانے والے بھی بن گئے ہیں۔