کراچی میں زہریلے کھانے سے ہلاک بچوں کے والدین نے ریسٹورینٹ مالکان کو معاف کردیا

بچوں کے والدین نے ملزمان سے سمجھوتے کے بعد کیس ختم کرنے کی درخواست کردی

بچوں کے والدین نے ملزمان سے سمجھوتے کے بعد کیس ختم کرنے کی درخواست کردی فوٹو:فائل

کلفٹن کے علاقے میں ریسٹورینٹ میں زہریلے کھانے سے ہلاک 2 بچوں کے والدین نے ریسٹورینٹ مالکان کو معاف کرتے ہوئے کیس ختم کرنے کی درخواست کردی۔

سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے علاقے کلفٹن کے ریسٹورنٹ ''ایریزونا گرل'' میں زہریلے کھانے سے دو بچوں کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ ہم نے واقعے کے ذمہ داروں کو معاف کردیا ہے، مزید کوئی کارروائی نہیں چاہتے۔

وکیل خواجہ نوید نے کہا کہ فریقین میں سمجھوتہ ہوگیا ہے اور مقدمہ ختم کرنا چاہتے ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے راضی نامے کی نقول ٹرائل کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


یہ پڑھیں: مضر صحت کھانا کھانے سے 2 بچے جاں بحق

11 نومبر کو کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں مضر صحت کھانے سے دو کم سن بچے جاں بحق جب کہ والدہ بے ہوش ہوگئی تھیں۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا جس پر ریسٹورینٹ کے مالک سمیت عملے کے متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا۔

فوڈ اتھارٹی نے ریسٹورینٹ پر چھاپہ مار کر کھانے پینے کا سامان تحویل میں لیا اور ٹیسٹ کرایا تو پتہ چلا کہ بچوں کی موت زہر خورانی کی وجہ سے ہوئی تھی، ریسٹورنٹ میں 3 سال پرانے زائد المیعاد گوشت میں کیمیکل کی مقدار بہت زیادہ پائی گئی، مستند لیبارٹری کی رپورٹ کے مطابق اموات 'ایکولائی' کی مقدار کی زیادتی کی وجہ سے ہوئی۔

Load Next Story