جتنے اقدامات اٹھائے وہ حدود سے تجاوز نہیں تھے چیف جسٹس
عدلیہ نے عوام کا اعتماد حاصل کیا ہے، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار
KARACHI:
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ جتنے بھی اقدامات اٹھائے وہ حدود سے تجاوز نہیں تھے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ عدلیہ نے عوام کا اعتماد حاصل کیا ہے، 85 فیصد کیسز نمٹائے گئے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا، ہم نے جتنے بھی اقدامات اٹھائے وہ حدود سے تجاوز نہیں تھے، قانون کے دائرے میں رہ کر انتظامیہ کو ہدایات دیں، جب شعبہ صحت نے صحیح طریقے سے کام نہ کیا تو ان کی رہنمائی کی گئی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے کرپشن یا اختیارات سے تجاوز کے کیس عدالت میں آئے، ان کیسز کو عدالت نے حل کیا اور ایگزیکٹو کو دوبارہ ایسے کرنے سے منع کیا، نظام انصاف کیلئے ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، وقت کے ساتھ ساتھ پولیس میں اصلاحات نہیں لائی گئیں اور اے ڈی خواجہ کیس سے پہلے پولیس ریفارمز پر دھیان نہیں دیا گیا تھا، مجھے یقین ہے کہ پولیس میں اصلاحات کیلیے کمیٹی کی سفارشات کو قانونی شکل دی جائے گی۔
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ جتنے بھی اقدامات اٹھائے وہ حدود سے تجاوز نہیں تھے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ عدلیہ نے عوام کا اعتماد حاصل کیا ہے، 85 فیصد کیسز نمٹائے گئے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا، ہم نے جتنے بھی اقدامات اٹھائے وہ حدود سے تجاوز نہیں تھے، قانون کے دائرے میں رہ کر انتظامیہ کو ہدایات دیں، جب شعبہ صحت نے صحیح طریقے سے کام نہ کیا تو ان کی رہنمائی کی گئی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے کرپشن یا اختیارات سے تجاوز کے کیس عدالت میں آئے، ان کیسز کو عدالت نے حل کیا اور ایگزیکٹو کو دوبارہ ایسے کرنے سے منع کیا، نظام انصاف کیلئے ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، وقت کے ساتھ ساتھ پولیس میں اصلاحات نہیں لائی گئیں اور اے ڈی خواجہ کیس سے پہلے پولیس ریفارمز پر دھیان نہیں دیا گیا تھا، مجھے یقین ہے کہ پولیس میں اصلاحات کیلیے کمیٹی کی سفارشات کو قانونی شکل دی جائے گی۔