سپریم کورٹ کے موجودہ 8 جج چیف جسٹس نہیں بن سکیں گے

جسٹس عظمت، مشیر عالم ، مقبول باقر، منظور ملک، سردار طارق ، فیصل عرب شامل

8 ججز چیف جسٹس بن کر ریٹائر ہونگے، 4 کاتعلق پنجاب اور 2 کا سندھ سے ہے فوٹو:فائل

سپریم کورٹ کے موجودہ 8 ججز 65 سال کی عمر پوری ہونے کے باعث چیف جسٹس آف پاکستان کے منصب پر فائز ہونے سے پہلے ہی بطور جج ریٹائرڈ ہو جائیں گے جبکہ 8 ججز چیف جسٹس کا منصب سنبھال کرریٹائرڈ ہوں گے۔

2019سے2030 تک چیف جسٹس کامنصب سنبھالنے والے ججز میں4 کاتعلق پنجاب، 2 کا سندھ اور ایک ایک فاضل جج کاتعلق خیبرپی کے اوربلوچستان سے ہے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی ریٹائرمنٹ کے بعد18 جنوری2019 کو ڈیرہ غازی خان کی دھرتی سے تعلق رکھنے والے سپوت جسٹس آصف سعید خان کھوسہ چیف جسٹس کے عہدے کاحلف اٹھائیں گے اور رواں سال20 دسمبر2019 تک 11 ماہ اس عہدے پر فائز رہیں گے۔


جسٹس کھوسہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس گلزاراحمد 21 دسمبر2019 تا یکم فروری2022 ، جسٹس عمر بندیال 2 فروری 2022 تا16ستمبر2023 ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 17ستمبر 2023 تا 25 اکتوبر 2024 جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن 10 ماہ کیلے چیف جسٹس رہیں گے۔ موجودہ ججز میں سے جسٹس منصور علی شاہ دوسرے جج ہوں گے جو 2 سال سے زائد مدت کیلیے عہدہ سنبھالیں گے اور ان کی ر یٹائرمنٹ 27 نومبر 2027 ہوگی۔ اس کے بعد جسٹس منیب اختر ایک سال کیلے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنے کے بعد 13 دسمبر 2028 کو اپنے منصب سے رٹائر ہو جائیں گے۔

جن ججز کو چیف جسٹس بننے کا موقع نہیں ملے گا ان میں جسٹس شیخ عظمت سعید27اگست 2019، جسٹس مشیر عالم 17اگست 2021، جسٹس مقبول باقر 4اپریل 2022، جسٹس منظور احمد ملک30اپریل 2021، جسٹس سردار طارق مسعود10مارچ 2024، جسٹس فیصل عرب 4نومبر2020، جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل 13جولائی 2022 اور جسٹس سجاد علی شاہ 13اگست 2022کو اپنے عہدہ سے ریٹائرہو جائیں گے۔
Load Next Story