آبپارہ میں حساس ایجنسی کے دفتر کے باہر سے رکاوٹیں ہٹادی گئیں
سپریم کورٹ نے آبپارہ میں حساس ایجنسی کے دفتر کے باہر تجاوزات کا کیس نمٹادیا
سپریم کورٹ نے آبپارہ کے علاقے میں سڑک پر تجاوزات ہٹانے سے متعلق کیس نمٹا دیا۔
سپریم کورٹ میں اسلام آباد کے علاقے آبپارہ میں حساس ایجنسی کی جانب سے سڑک پر رکاوٹیں اور تجاوزات کھڑی کیے جانے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت دفاع کو آبپارہ روڈ کھولنے کیلئے چار ہفتوں کی مہلت
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ رکاوٹیں ہٹادی گئی ہیں اور سڑک کی ایک سائیڈ ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہے، دوسری سائیڈ بھی 28 فروری تک کھول دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اب تو روڈ سی ڈی اے کو مل گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کے بعد معاملہ نمٹادیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس نے آبپارہ میں سیکیورٹی کے نام پر سڑک کی بندش کا نوٹس لے لیا
واضح رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے آبپارہ میں سیکیورٹی کے نام پر سڑکوں کی بندش کا نوٹس لیا تھا۔ آبپارہ میں آئی ایس آئی کا ہیڈکوارٹر قائم ہے جس کے آس پاس کی سڑکیں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بند تھیں۔
سپریم کورٹ میں اسلام آباد کے علاقے آبپارہ میں حساس ایجنسی کی جانب سے سڑک پر رکاوٹیں اور تجاوزات کھڑی کیے جانے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت دفاع کو آبپارہ روڈ کھولنے کیلئے چار ہفتوں کی مہلت
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ رکاوٹیں ہٹادی گئی ہیں اور سڑک کی ایک سائیڈ ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہے، دوسری سائیڈ بھی 28 فروری تک کھول دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اب تو روڈ سی ڈی اے کو مل گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کے بعد معاملہ نمٹادیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس نے آبپارہ میں سیکیورٹی کے نام پر سڑک کی بندش کا نوٹس لے لیا
واضح رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے آبپارہ میں سیکیورٹی کے نام پر سڑکوں کی بندش کا نوٹس لیا تھا۔ آبپارہ میں آئی ایس آئی کا ہیڈکوارٹر قائم ہے جس کے آس پاس کی سڑکیں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بند تھیں۔