3نومبر کا اقدامجسٹس جواد کے سوا سپریم کورٹ کے تمام جج فریق

جسٹس جواد ایس خواجہ نے 9 مارچ2007 کو چیف جسٹس کو معزول کرنے کے مشرف کے اقدام کے بعد جج کی حیثیت سے استعفیٰ دیدیا تھا.

جسٹس جواد ایس خواجہ نے 9 مارچ2007 کو چیف جسٹس کو معزول کرنے کے مشرف کے اقدام کے بعد جج کی حیثیت سے استعفیٰ دیدیا تھا. فوٹو: فائل

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور جسٹس ناصر الملک کی جانب سے پرویز مشرف کی ضمانت منسوخی کی درخواست کی سماعت سے معذرت کے بعد اگر عدالت عظمیٰ کے دیگر ججوں نے بھی 3نومبر کے متاثرہ فریق ہونے کے نکتے پر سماعت سے انکار کا سلسلہ جاری رکھا تو صرف ایک جج جسٹس جواد ایس خواجہ باقی رہ جائیں گے۔


جو3 نومبر کے اقدام کے براہ راست متاثرہ فریق نہیں تھے۔ سپریم کورٹ میں موجود جج صاحبان جو3 نومبر 2007 کو مختلف ہائیکورٹس کے ججز تھے ، ان کو بھی اپنے گھروں میں نظر بند کر دیا گیا تھا تاہم سپریم کورٹ کے ججز کو دسمبر میں ایمرجنسی اٹھانے تک گھروں میں نظر بند رکھا گیا تھا ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ جنھوں نے 9 مارچ2007 کو چیف جسٹس کو معزول کرنے کے پرویز مشرف کے اقدام کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے جج کی حیثیت سے استعفیٰ دیدیا تھا، 3 نومبر کو جج نہیں تھے ، ان کو عدلیہ بحالی کے بعد سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔
Load Next Story