پی آئی اے کو سالانہ 36 ارب خسارے کا سامنا سیفٹی آڈٹ کا اعلان
500 سے زائدگھوسٹ ملازمین کو برطرف کر دیا، ناقص حکمت عملی نے PIA کو بحران سے دوچار کر دیا
چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے ایئر مارشل ارشدملک نے قومی ایئر لائن کاسیفٹی آڈٹ کرانے کا اعلان کیا ہے۔
ارشد ملک نے کہا قومی ایئر لائن کو 431 ارب کی لائبلٹیز اورمجموعی طور پر سالانہ 36 ارب کے خسارے کاسامناہے، مالی بدعنوانیوں کا معاملہ نیب کو بھجوا دیا ہے۔ ادارے کی تباہی کے ذمے داروں کو قابل احتساب بنائیں گے۔
وفاقی وزیر ہوابازی میاں محمد سومرو کے ہمرا پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے ایئرمارشل ارشد ملک کا کہنا تھا کہ پی آئی اے میں بر سر اقتدار لوگوں کی ناقص حکمت عملی اور غفلت نے پی آئی اے کو شدید مالی بحران سے دوچار کر دیا ہے۔
پی آئی اے کے سفیدہاتھی بننے کی باتیں سچائی پر مبنی ہیں تاہم پی آئی اے کے باصلاحیت افسران کی کوششوں سے ادارے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔، سی ای او پی آئی اے نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کے 38جہازوں میں سے 6 گراونڈ اور 32 آپریشنل ہیں گراونڈ کیے گئے جہازوں کو دوبارہ آپریشنل بنایاجائیگا۔ ایئر مارشل ارشد کا کہنا تھا کہ ماضی میں آنکھیں بند کرکے فیصلے کیے جاتے رہے جبکہ ایوی ایشن پالیسی میں من پسند ایئر لائنز کو نوازنے کیلئے پی آئی اے کی روٹس میں کمی کی گئی جس سے قومی ایئر لائن کونقصان اٹھانا پڑا ، وزیراعظم کی ہدایت پر ایوی ایشن پالیسی اور سٹریٹیجک پلان کو مارچ تک حتمی شکل دیدی جائیگی۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن خسارے میں کمی کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے مالی خسارے کاسبب بننے والے روٹس کوبند کر منافع روٹس کو کھول دیئے گئے ہیں، قومی ایئر لائن کو 7 بین الاقوامی روٹس روڈ پر ماہانہ 50 کروڑ کا نقصان ہو رہا تھا۔ پی آئی اے کریو ممبر کی ڈیوٹی روسٹر تبدیل جبکہ جدید ٹکٹ نظام کو متعارف کرایا گیاہے جس پر ادارے کے انتظامی اور مالی حالات میں بہتری کے ساتھ مسافروں کو بہترین سہولیات میسر ہوں گے۔
ارشد ملک نے کہا قومی ایئر لائن کو 431 ارب کی لائبلٹیز اورمجموعی طور پر سالانہ 36 ارب کے خسارے کاسامناہے، مالی بدعنوانیوں کا معاملہ نیب کو بھجوا دیا ہے۔ ادارے کی تباہی کے ذمے داروں کو قابل احتساب بنائیں گے۔
وفاقی وزیر ہوابازی میاں محمد سومرو کے ہمرا پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے ایئرمارشل ارشد ملک کا کہنا تھا کہ پی آئی اے میں بر سر اقتدار لوگوں کی ناقص حکمت عملی اور غفلت نے پی آئی اے کو شدید مالی بحران سے دوچار کر دیا ہے۔
پی آئی اے کے سفیدہاتھی بننے کی باتیں سچائی پر مبنی ہیں تاہم پی آئی اے کے باصلاحیت افسران کی کوششوں سے ادارے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔، سی ای او پی آئی اے نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کے 38جہازوں میں سے 6 گراونڈ اور 32 آپریشنل ہیں گراونڈ کیے گئے جہازوں کو دوبارہ آپریشنل بنایاجائیگا۔ ایئر مارشل ارشد کا کہنا تھا کہ ماضی میں آنکھیں بند کرکے فیصلے کیے جاتے رہے جبکہ ایوی ایشن پالیسی میں من پسند ایئر لائنز کو نوازنے کیلئے پی آئی اے کی روٹس میں کمی کی گئی جس سے قومی ایئر لائن کونقصان اٹھانا پڑا ، وزیراعظم کی ہدایت پر ایوی ایشن پالیسی اور سٹریٹیجک پلان کو مارچ تک حتمی شکل دیدی جائیگی۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن خسارے میں کمی کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے مالی خسارے کاسبب بننے والے روٹس کوبند کر منافع روٹس کو کھول دیئے گئے ہیں، قومی ایئر لائن کو 7 بین الاقوامی روٹس روڈ پر ماہانہ 50 کروڑ کا نقصان ہو رہا تھا۔ پی آئی اے کریو ممبر کی ڈیوٹی روسٹر تبدیل جبکہ جدید ٹکٹ نظام کو متعارف کرایا گیاہے جس پر ادارے کے انتظامی اور مالی حالات میں بہتری کے ساتھ مسافروں کو بہترین سہولیات میسر ہوں گے۔