پشاور ہائی کورٹ نےغیر معیاری ادویات 45 دن کے اندرختم کرنے کا حکم دیدیا

علاج کے نام پر انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، چیف جسٹس دوست محمد خان

علاج کے نام پر انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، چیف جسٹس دوست محمد خان فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا میں غیر معیاری ادویات 45 دن کے اندرختم کرنے کا حکم دے دیا ۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمد خان نے غیر معیاری ادویات سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ علاج کے نام پر انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ڈرگ ایکٹ 1976 میں جان بوجھ کر ڈرگ مافیا کو تحفظ دیا گیا ہے محکمہ صحت کے اہلکار بھی ڈرگ مافیا سے ملے ہوئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات کے کاروبار میں ملوث افراد کی سزا بھی بڑھا دی جائے اور کاروبار میں ملوث افراد کے لائسنس منسوخ ہونے چاہئیں، چیف جسٹس نے خیبر پختونخوا میں جعلی اور غیرمعیاری ادویات کے خلاف کارروائی کر کے 45 دن میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔


اس موقع پر عدالت نے پولیس کو محکمہ صحت، ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی، اسپیشل برانچ، آئی بی اور اینٹی کرپشن کو غیر معیاری ادویات کے خلاف مشترکہ کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی وزارت صحت اور قانون کو بھی ڈرگ ایکٹ میں واضح ترمیم کر کے ضروری شقوں کا اضافہ کرنےکاحکم دے دیا۔

 
Load Next Story