پشاورہائی كورٹ نے یوٹیوب سے گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پرسيكریٹری اطلاعات كو طلب كرليا
اسسٹنٹ ڈائريكٹر پی ٹی اے نے عدالت كو بتايا كہ وقت كی كمی كے باعث ان كاادارہ عدالت ميں جواب جمع نہيں كرسكا۔
پشاور ہائی كورٹ كے چيف جسٹس دوست محمد خان نے یوٹیوب سے گستاخانہ مواد ہٹا کر اسے کھولنے کے حکم کی عدم تعمیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری اطلاعات کو آئندہ سماعت پر عدالت میں طلب کر لیا۔
چيف جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس قيصررشيد پرمشتمل ڈويژن بنچ نے مياں محب اللہ ايڈوكيٹ كی جانب سے يوٹيوب كھولنے كے لئے دائر درخواست كی سماعت کے دوران پی ٹی اے کو ہدایت جاری کی کہ یو ٹیوب سے گستاخانہ مواد ہٹانے کے لئے بين الاقوامی ماہرين كی خدمات حاصل کی جائیں اور ساتھ ہی سيكریٹری اطلاعات كو اگلی پيشی پرطلب كرتے ہوئے ان سے تحريری جواب طلب كرليا۔
اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائريكٹر پی ٹی اے نے عدالت كو بتايا كہ وقت كی كمی كے باعث عدالت ميں ان كا ادارہ جواب جمع نہيں كرسكا تاہم اسی نوعيت كاايک كيس لاہورہائی كورٹ ميں بھی زيرسماعت ہے جس پر25جولائی كی تاريخ مقرر ہے، انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ اس مقدمے کی اگلی سماعت کی تاریخ 25 جولائی کے بعد مقرر کی جائے۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پی ٹی اے کا ادارہ یوٹیوب سے قابل اعتراض مواد ہٹانے میں ناکام رہا اور یوٹیوب بند ہونے کی وجہ سے عوام کو تعمیری مقاصد کے لئے اس کا استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، انہوں نے اگلی سماعت میں سیکیریٹری اطلاعات کو اس سلسلے میں عدالت میں پیش ہو کر جواب جمع کرنے کا حکم دے دیا۔
چيف جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس قيصررشيد پرمشتمل ڈويژن بنچ نے مياں محب اللہ ايڈوكيٹ كی جانب سے يوٹيوب كھولنے كے لئے دائر درخواست كی سماعت کے دوران پی ٹی اے کو ہدایت جاری کی کہ یو ٹیوب سے گستاخانہ مواد ہٹانے کے لئے بين الاقوامی ماہرين كی خدمات حاصل کی جائیں اور ساتھ ہی سيكریٹری اطلاعات كو اگلی پيشی پرطلب كرتے ہوئے ان سے تحريری جواب طلب كرليا۔
اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائريكٹر پی ٹی اے نے عدالت كو بتايا كہ وقت كی كمی كے باعث عدالت ميں ان كا ادارہ جواب جمع نہيں كرسكا تاہم اسی نوعيت كاايک كيس لاہورہائی كورٹ ميں بھی زيرسماعت ہے جس پر25جولائی كی تاريخ مقرر ہے، انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ اس مقدمے کی اگلی سماعت کی تاریخ 25 جولائی کے بعد مقرر کی جائے۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پی ٹی اے کا ادارہ یوٹیوب سے قابل اعتراض مواد ہٹانے میں ناکام رہا اور یوٹیوب بند ہونے کی وجہ سے عوام کو تعمیری مقاصد کے لئے اس کا استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، انہوں نے اگلی سماعت میں سیکیریٹری اطلاعات کو اس سلسلے میں عدالت میں پیش ہو کر جواب جمع کرنے کا حکم دے دیا۔