بھارت سرکاری بینکوں کے ملازمین کی اصلاحات کیخلاف ہڑتال

بھارت کے سرکاری بینکوں میں 10 لاکھ سے زائد افراد ملازم ہیں

بھارتی حکومت نے بینکاری شعبے میں اصلاحات لانے کااعلان کیا ہے. (فوٹو : اے ایف پی)

بھارتی سرکاری بینکوں کے ملازمین نے شعبے میں اصلاحات کے خلاف 2 روزہ ہڑتال کا آغاز کردیا، بدھ کو 10 لاکھ بینکاری ملازمین کام پر نہیں آئے جس کی وجہ سے سرکاری بینکوں میں سناٹا چھایا رہا، ہڑتال کے نتیجے میں بھارت بھر میں 87ہزار بینک برانچوں میں کام نہیں ہوا تاہم انڈین بینک ایسوسی ایشن (آئی بی اے) کا کہنا ہے کہ زیادہ تر نجی اور غیرملکی بینک کام کرتے رہیں گے۔


یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے بینکاری شعبے میں اصلاحات لانے کااعلان کیا ہے، بینک ملازمین کو خطرہ ہے کہ ان اصلاحات سے شعبے میں انضمام کے نتیجے میں ملازمتیں کم ہوں گی اور بیروزگاری پھیلے گی۔

ہڑتال کرنے والی 9 تنظیموں میں سے ایک نیشنل آرگنائزیشن آف بینک ورکرز کے سیکریٹری جنرل اشوانی رانا نے کہا کہ ہم بینکاری قوانین ترمیمی بل کے مخالف ہیں، اگر یہ بل پارلیمنٹ سے منظور ہوگیا تو کارپوریٹس کے لیے سرکاری شعبے کی بینکاری کمپنیوں کو ٹیک اوور کرنا آسان ہوجائے گا۔ بھارت کے سرکاری بینکوں میں 10 لاکھ سے زائد افراد ملازم ہیں اور سرکاری شعبے کے بینکوں کا مارکیٹ شیئر 75 فیصد کے قریب ہے۔
Load Next Story