کراچی میں گزشتہ 6 ماہ میں پرتشدد واقعات میں 1726 افراد ہلاک ہوئے ایچ آر سی پی
1726 افراد میں سے 73 فرقہ وارانہ واقعات، 203 اغوا کئے جانے کے بعد اور 545 دیگر پرتشدد واقعات میں ہلاک ہوئے، رپورٹ
انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ کراچی میں رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں 1726 افراد فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری کے مہینے میں 291، فروری میں 271، مارچ میں 311، اپریل میں 262 اور مئی میں 278 افراد کو جان سے ہاتھ دھونا پڑا جبکہ جون کے مہینے میں سب سے زیادہ 313 ہلاکتیں ہوئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والے 1726 افراد میں سے 73 فرقہ وارانہ واقعات، 203 اغوا کئے جانے کے بعد اور 545 دیگر پرتشدد واقعات میں ہلاک ہوئے جبکہ مرنے والوں میں سے 178 افراد سیاسی وابستگی رکھتے تھے۔
ایچ آر سی پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کے باوجود غفلت کی نیند سورہی ہے اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے لئے اب تک کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اسی عرصے میں 1215 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ڈائریکٹرجنرل رینجرز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گزشتہ 3 ماہ سے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری کے مہینے میں 291، فروری میں 271، مارچ میں 311، اپریل میں 262 اور مئی میں 278 افراد کو جان سے ہاتھ دھونا پڑا جبکہ جون کے مہینے میں سب سے زیادہ 313 ہلاکتیں ہوئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاں بحق ہونے والے 1726 افراد میں سے 73 فرقہ وارانہ واقعات، 203 اغوا کئے جانے کے بعد اور 545 دیگر پرتشدد واقعات میں ہلاک ہوئے جبکہ مرنے والوں میں سے 178 افراد سیاسی وابستگی رکھتے تھے۔
ایچ آر سی پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کے باوجود غفلت کی نیند سورہی ہے اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے لئے اب تک کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اسی عرصے میں 1215 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ڈائریکٹرجنرل رینجرز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گزشتہ 3 ماہ سے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی آئی ہے۔