کراچی میں ساڑھے 10 ہزار سے زائد ایکڑ پر کئی اہم ادارے قابض ہیں ریونیو بورڈ
کراچی کی زمینوں پر قبضے میں کے پی ٹی ، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی، پورٹ قاسم سمیت دیگر ادارے ملوث ہیں، ممبر بورڈ آف ریونیو
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں زمینوں پرقبضےسےمتعلق کیس کی سماعت کے موقع پر ریونیو بورڈ کا انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ساڑھے 10 ہزارسے زائد ایکڑ پرکئی اہم ادارے قابض ہیں۔
جسٹس انور ظہیر جمالی ، جسٹس خلجی عارف حسین خلجی اور جسٹس امیرہانی مسلم پر مشتمل تین رکنی بنچ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بد امنی کیس کی سماعت کی، دوران سماعت میجر اشفاق نے کراچی کے حالات کے حوالے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی تاہم رپورٹ پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی، گزشتہ روز سماعت پر رینجرز کی رپورٹ ڈی جی رینجرز کے دستخط نہ ہونے پر عدالت نے واپس کر دی گئی تھی۔
عدالت میں زمینوں پر قبضہ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ممبر بورڈ آف ریونیو نے بتایا کہ کراچی ڈویژن کا سروے مکمل کر لیا گیا ہے جس کے مطابق کراچی میں 10515 ایکڑ اراضی پر مختلف اداروں کا قبضہ ہے، ممبر بورڈ آف ریونیو کا کہنا تھا کہ کراچی کی زمینوں پر قبضے میں کے پی ٹی ، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی، پورٹ قاسم، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر ادارے ملوث ہیں، جس پر جسٹس انور ظہیر جمالی نے ممبر بورڈ آف ریونیو سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ لوگ نہیں چاہتے کہ زمینوں پر قبضہ ختم ہو، عدالت نے زمینوں پر قبضہ سے متعلق تحریری رپورٹ طلب کر لی۔
جسٹس انور ظہیر جمالی ، جسٹس خلجی عارف حسین خلجی اور جسٹس امیرہانی مسلم پر مشتمل تین رکنی بنچ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بد امنی کیس کی سماعت کی، دوران سماعت میجر اشفاق نے کراچی کے حالات کے حوالے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی تاہم رپورٹ پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی، گزشتہ روز سماعت پر رینجرز کی رپورٹ ڈی جی رینجرز کے دستخط نہ ہونے پر عدالت نے واپس کر دی گئی تھی۔
عدالت میں زمینوں پر قبضہ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ممبر بورڈ آف ریونیو نے بتایا کہ کراچی ڈویژن کا سروے مکمل کر لیا گیا ہے جس کے مطابق کراچی میں 10515 ایکڑ اراضی پر مختلف اداروں کا قبضہ ہے، ممبر بورڈ آف ریونیو کا کہنا تھا کہ کراچی کی زمینوں پر قبضے میں کے پی ٹی ، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی، پورٹ قاسم، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر ادارے ملوث ہیں، جس پر جسٹس انور ظہیر جمالی نے ممبر بورڈ آف ریونیو سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ لوگ نہیں چاہتے کہ زمینوں پر قبضہ ختم ہو، عدالت نے زمینوں پر قبضہ سے متعلق تحریری رپورٹ طلب کر لی۔