حیدرآباد جئے سندھ متحدہ محاز کا کارکنان کی گرفتاری کیخلاف احتجاج

مشتعل مظاہرین کے پتھراؤ سے 3 پولیس اہلکار ذخمی ہو گئے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی کے کارکنان کو پولیس نے گرفتار کر کے حساس اداروں کے حوالے کر دیا ہے۔ فوٹو: فائل

جئے سندھ متحدہ محاز کے رہنماؤں اور کارکنان نے اپنی پارٹی کے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف دھرنا دیا اور احتجاج کر کے ہٹٹری بائی پاس کے نزدیک نیشنل ہائی وے بلاک کر دی۔


ایکسپریس نیوز کے نمائندے عبد اللہ شیخ کے مطابق مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی کے کارکنان کو پولیس نے گرفتار کر کے حساس اداروں کے حوالے کر دیا ہے، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اگر ان کی پارٹی کے کارکنان کے خلاف کوئی الزامات ہیں تو انہیں سامنے لایا جائے، ان پر باقائدہ عدالت میں مقدمات چلائے جائیں اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

مظاہرین کے دھرنے کے باعث ہٹٹری بائی پاس اور آس پاس کی سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت معطل ہو گئی، پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش کی تو مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی اور اسی دوران مشتعل کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا جس کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ، شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا لیکن مظاہرین اپنے مؤقف پر ڈٹے رہے اور مشتعل ہو کر ایک ٹرالر کو آگ لگا دی۔ پولیس کی کارروائی کے دوران 6 سالہ بچے مجاہد سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ جئے سندھ متحدہ محاز کے کسی بھی کارکن کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

Recommended Stories

Load Next Story