وفاقی کابینہ نے جنرل ر راحیل شریف کے این او سی کی منظوری دیدی
سپریم کورٹ نے جی ایچ کیو اور وزرات دفاع کی جانب سے جنرل(ر) راحیل شریف کو دیے گئے این او سی کو غیر قانونی قرار دیا تھا
وفاقی کابینہ نے سعودی عرب میں عسکری اتحاد کے سربراہ سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف کو بیرون ملک ملازمت کے لیے این او سی کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق راحیل شریف کو سعودی عرب میں اسلامی فوجی اتحاد کی کمانڈ کے لئے این او سی درکار تھا اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاک فوج کے سابق سربراہ کو این او سی دینے کی منظوری دی گئی۔
گزشتہ ماہ 15 دسمبر کو سپریم کورٹ نے دہری شہریت کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا جس میں جنرل(ر) راحیل شریف کو دیے گئے این او سی کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل (ر) راحیل شریف کا بیرون ملک ملازمت کا این او سی غیر قانونی قرار
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ راحیل شریف کا این او سی قانون کے مطابق نہیں، سابق آرمی چیف کو بیرون ملک ملازمت کے لیے جی ایچ کیو اور وزرات دفاع نے این او سی جاری کیا جب کہ قانون کے تحت سابق سرکاری ملازم کو صرف وفاقی حکومت این او سی جاری کرسکتی ہے اسی لیے این او سی کے بغیر کوئی سابق سرکاری ملازم کسی غیر ملکی حکومت یا ایجنسی کی ملازمت نہیں کرسکتا۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت سے مراد وفاقی کابینہ ہے، عدالت نے سیکریٹری دفاع کو حکومت سے این او سی کے لیے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا اگر مقررہ مدت کے اندر قانون کے مطابق این او سی جاری نہیں کیا جاتا تو جنرل (ر) راحیل شریف بیرون ملک ملازمت سے سبک دوش تصور کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق راحیل شریف کو سعودی عرب میں اسلامی فوجی اتحاد کی کمانڈ کے لئے این او سی درکار تھا اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاک فوج کے سابق سربراہ کو این او سی دینے کی منظوری دی گئی۔
گزشتہ ماہ 15 دسمبر کو سپریم کورٹ نے دہری شہریت کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا جس میں جنرل(ر) راحیل شریف کو دیے گئے این او سی کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل (ر) راحیل شریف کا بیرون ملک ملازمت کا این او سی غیر قانونی قرار
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ راحیل شریف کا این او سی قانون کے مطابق نہیں، سابق آرمی چیف کو بیرون ملک ملازمت کے لیے جی ایچ کیو اور وزرات دفاع نے این او سی جاری کیا جب کہ قانون کے تحت سابق سرکاری ملازم کو صرف وفاقی حکومت این او سی جاری کرسکتی ہے اسی لیے این او سی کے بغیر کوئی سابق سرکاری ملازم کسی غیر ملکی حکومت یا ایجنسی کی ملازمت نہیں کرسکتا۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت سے مراد وفاقی کابینہ ہے، عدالت نے سیکریٹری دفاع کو حکومت سے این او سی کے لیے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا اگر مقررہ مدت کے اندر قانون کے مطابق این او سی جاری نہیں کیا جاتا تو جنرل (ر) راحیل شریف بیرون ملک ملازمت سے سبک دوش تصور کیے جائیں گے۔