ہل پارک میں 50 دکانیں ہوٹل اور شادی ہال مسمار 50 ارب کی زمین واگزار
20 ایکڑ رقبے پر تجارتی سرگرمیوں سے پارک کی خوبصورتی شدید متاثرتھی۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے ہل پارک میں مختلف مقامات پر 20 ایکڑ اور 50 ارب روپے مالیت کی زمین پرقائم 50 ریسٹورینٹس، دکانیں، غیر قانونی تجارتی مراکز اور تعمیرات کو مسمار کر دیا۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے جمعہ کو ہل پارک میں مختلف مقامات پر 20 ایکڑ اور 50 ارب روپے مالیت کی زمین پرقائم 50 ریسٹورینٹس، دکانیں، غیر قانونی تجارتی مراکز اور تعمیرات کو مسمار کر دیا جن میں دعا ریسٹورنٹ، ایمان ریسٹورنٹ، عاشی ریسٹورنٹ، تھری کوئن ریسٹورنٹ، اوسس ریسٹورنٹ ،معراج امیوز مینٹ پارک، اوسس میرج گارڈن، منی گولف کلب، گولف کلب میرج ہال اور غیر قانونی باؤنڈری وال شامل ہے۔
پارکنگ ایریا کے ایک کونے میں قائم سی پی ایل سی دفتر کو بلدیہ عظمیٰ نے تحویل میں لے کر ڈپٹی ڈائریکٹر ہل پارک کا دفتر قائم کر دیا ہے اب دفتر محکمہ پارک کا عملہ استعمال کرے گا ، شہر کی قیمتی زمین کو قابضین سے خالی کرانے کی کارروائی کی نگرانی میٹرو پو لیٹن کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمن اور افسران نے کی جو صبح سے شام تک ہل پارک میں موجود رہے۔
65 ایکڑ رقبے پر قائم ہل پارک شہر کی خوبصورت پہاڑیوں پر 1965 میں تعمیر کیا گیا تھا جس کے مختلف حصوں پر بعض افراد جعلی دستاویزات کے ذریعے قبضہ کرکے تجارتی سرگرمیوں کے لیے استعمال کررہے تھے۔
ماضی میں بلدیہ عظمیٰ نے تجاوزات کو صاف کرنے کی کوشش کی مگر عدالتوں میں مقدمات اور حکم امتناعی کے باعث کامیابی نہ ہو سکی تاہم اب سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جمعہ کو بلدیہ عظمیٰ نے 20 ایکڑ رقبے پر قائم تجاوزات کا خاتمہ کر کے ہل پارک کے تمام حصوں کو قابضین سے خالی کرالیا ہے۔
خالی کرائی جانے والی زمین کی مالیت 50 ارب روپے سے زائد ہے،کارروائی کے لیے 4ٹیمیں بھاری مشینری کے ہمراہ تشکیل دی گئی تھیں جنھوں نے مختلف مقامات پر صبح ساڑھے 9 بجے بیک وقت کارروائی شروع کی اور مکمل صفائی تک کام جاری رہا۔
میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹرسیف الرحمن نے کہا کہ ہل پارک شہریوں کی تفریح کے لیے منفرد مقام ہے مگر 20 ایکڑ رقبے پر تجارتی سرگرمیوں کی وجہ سے پارک کی خوبصورتی متاثر ہو رہی تھی آج کراچی کے شہریوں کے اہم تفریحی مقام کو تجاوزات سے صاف کر دیا گیاہے اب یہاں بچے اور فیملی بہترین ماحول میں تفریح کر سکیں گے انھوں نے کہا کہ عدالت کے احکام کی روشنی میں پارکوں برساتی نالوں، فٹ پاتھوں اور رفاہی پلاٹوں سے تمام تعمیر ات کو ختم کر دیا جائے گا۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے جمعہ کو ہل پارک میں مختلف مقامات پر 20 ایکڑ اور 50 ارب روپے مالیت کی زمین پرقائم 50 ریسٹورینٹس، دکانیں، غیر قانونی تجارتی مراکز اور تعمیرات کو مسمار کر دیا جن میں دعا ریسٹورنٹ، ایمان ریسٹورنٹ، عاشی ریسٹورنٹ، تھری کوئن ریسٹورنٹ، اوسس ریسٹورنٹ ،معراج امیوز مینٹ پارک، اوسس میرج گارڈن، منی گولف کلب، گولف کلب میرج ہال اور غیر قانونی باؤنڈری وال شامل ہے۔
پارکنگ ایریا کے ایک کونے میں قائم سی پی ایل سی دفتر کو بلدیہ عظمیٰ نے تحویل میں لے کر ڈپٹی ڈائریکٹر ہل پارک کا دفتر قائم کر دیا ہے اب دفتر محکمہ پارک کا عملہ استعمال کرے گا ، شہر کی قیمتی زمین کو قابضین سے خالی کرانے کی کارروائی کی نگرانی میٹرو پو لیٹن کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمن اور افسران نے کی جو صبح سے شام تک ہل پارک میں موجود رہے۔
65 ایکڑ رقبے پر قائم ہل پارک شہر کی خوبصورت پہاڑیوں پر 1965 میں تعمیر کیا گیا تھا جس کے مختلف حصوں پر بعض افراد جعلی دستاویزات کے ذریعے قبضہ کرکے تجارتی سرگرمیوں کے لیے استعمال کررہے تھے۔
ماضی میں بلدیہ عظمیٰ نے تجاوزات کو صاف کرنے کی کوشش کی مگر عدالتوں میں مقدمات اور حکم امتناعی کے باعث کامیابی نہ ہو سکی تاہم اب سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جمعہ کو بلدیہ عظمیٰ نے 20 ایکڑ رقبے پر قائم تجاوزات کا خاتمہ کر کے ہل پارک کے تمام حصوں کو قابضین سے خالی کرالیا ہے۔
خالی کرائی جانے والی زمین کی مالیت 50 ارب روپے سے زائد ہے،کارروائی کے لیے 4ٹیمیں بھاری مشینری کے ہمراہ تشکیل دی گئی تھیں جنھوں نے مختلف مقامات پر صبح ساڑھے 9 بجے بیک وقت کارروائی شروع کی اور مکمل صفائی تک کام جاری رہا۔
میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹرسیف الرحمن نے کہا کہ ہل پارک شہریوں کی تفریح کے لیے منفرد مقام ہے مگر 20 ایکڑ رقبے پر تجارتی سرگرمیوں کی وجہ سے پارک کی خوبصورتی متاثر ہو رہی تھی آج کراچی کے شہریوں کے اہم تفریحی مقام کو تجاوزات سے صاف کر دیا گیاہے اب یہاں بچے اور فیملی بہترین ماحول میں تفریح کر سکیں گے انھوں نے کہا کہ عدالت کے احکام کی روشنی میں پارکوں برساتی نالوں، فٹ پاتھوں اور رفاہی پلاٹوں سے تمام تعمیر ات کو ختم کر دیا جائے گا۔