بجلی چوری روکنے کیلیے مخصوص میٹرز اور اے بی سی تاریں نصب ہوں گی
ایشیائی بینک نے 40 کروڑڈالرقرضہ دیا،بجلی چوری پر16ہزارایف آئی آردرج ہوئیں، سیکریٹری پاورڈویژن
KARACHI:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو سیکریٹری پاور ڈویژن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک بھر میں16 ہزار سے زائدبجلی چوروں کیخلاف ایف آئی آر درج کرائی، بجلی چوری کی روک تھام کیلیے حکومت آئیسکو اورلیسکو میں مخصوص اے ایم آئی میٹر اوراے بی سی تاریں نصب کرنیکا فیصلہ کیاہے جس کی ٹینڈرنگ کر دی گئی۔
شبلی فرازکی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہواجس میںملک کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خسارے سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔سیکریٹری توانائی ڈویژن عرفان الہٰی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حکومت آنے کے بعد بجلی چوری میں بتدریج کمی آ رہی ہے۔اکتوبر کے بعد سے ملک بھر میں بجلی چوری کیخلاف بھرپور مہم چلائی جا رہی ہے۔چوری میں ملوث محکمے کے اہلکاروں جیل بھی بھیجا جاچکا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی بڑی وجہ بجلی چوری ہے۔پختونخوا، بلوچستان اور سیپکو میں ایسے فیڈرز بھی ہیں جہاں بجلی کے بلز کی وصولی صرف 20فیصد ہے۔
عرفان الہٰی نے بتایاکہ بجلی چوری والے فیڈرز میں زیادہ بجلی دینگے تو خسارہ بڑھے گاجن علاقوں میں بجلی چوری زیادہ ہے وہاں مخصوص اے آئی ایم اے میٹرز اور اے بی سی تاریں لگائیں گے۔ان مخصوص میٹرز اور تاروں کی تنصیب کا آغاز آئیسکو اور لیسکو سے ہو گا جبکہ منصوبے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک نے 40کروڑ ڈالر کا قرضہ دیا۔
کنوینئر کمیٹی شبلی فراز کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہے جہاں چوری بہت کم ہے وہاں سب سے پہلے کیوں مخصوص میٹرز اور تاریں لگائی جا رہی ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو سیکریٹری پاور ڈویژن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک بھر میں16 ہزار سے زائدبجلی چوروں کیخلاف ایف آئی آر درج کرائی، بجلی چوری کی روک تھام کیلیے حکومت آئیسکو اورلیسکو میں مخصوص اے ایم آئی میٹر اوراے بی سی تاریں نصب کرنیکا فیصلہ کیاہے جس کی ٹینڈرنگ کر دی گئی۔
شبلی فرازکی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہواجس میںملک کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خسارے سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔سیکریٹری توانائی ڈویژن عرفان الہٰی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حکومت آنے کے بعد بجلی چوری میں بتدریج کمی آ رہی ہے۔اکتوبر کے بعد سے ملک بھر میں بجلی چوری کیخلاف بھرپور مہم چلائی جا رہی ہے۔چوری میں ملوث محکمے کے اہلکاروں جیل بھی بھیجا جاچکا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی بڑی وجہ بجلی چوری ہے۔پختونخوا، بلوچستان اور سیپکو میں ایسے فیڈرز بھی ہیں جہاں بجلی کے بلز کی وصولی صرف 20فیصد ہے۔
عرفان الہٰی نے بتایاکہ بجلی چوری والے فیڈرز میں زیادہ بجلی دینگے تو خسارہ بڑھے گاجن علاقوں میں بجلی چوری زیادہ ہے وہاں مخصوص اے آئی ایم اے میٹرز اور اے بی سی تاریں لگائیں گے۔ان مخصوص میٹرز اور تاروں کی تنصیب کا آغاز آئیسکو اور لیسکو سے ہو گا جبکہ منصوبے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک نے 40کروڑ ڈالر کا قرضہ دیا۔
کنوینئر کمیٹی شبلی فراز کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہے جہاں چوری بہت کم ہے وہاں سب سے پہلے کیوں مخصوص میٹرز اور تاریں لگائی جا رہی ہیں۔