فارماسیوٹیکل پروڈکٹس کی ایکسپورٹ میں 36 ملین ڈالر اضافہ

2018 میں 247.88 ملین، 2017 کے دوران 212 ملین ڈالر کی دوائیں ایکسپورٹ ہوئیں

خلاف ورزیوں پر 5 ڈرگ مینوفیکچرنگ لائسنس اور 25 پروڈکشن یونٹس معطل، 580 سرٹیفکیٹ جاری۔ فوٹو: فائل

سال 2018 کے دوران پاکستانی فارماسیوٹیکل پروڈکٹس کی ایکسپورٹ میں سال 2017کے مقابلے میں36 ملین ڈالر اضافہ ہوا۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری 2018 کی کارکردگی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے128 ممالک کو فارما سیوٹیکل پروڈکٹس ایکسپورٹ کیں۔ ڈریپ نے ایک سال کے دوران جعلی، غیرمعیاری، بغیر وارنٹی، بغیر کوالیفائیڈ اسٹاف، زائد المیعاد اورنشہ آور دواؤں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 3445 کیسز درج کرائے۔

ڈریپ کی سینٹرل لیبارٹری نے41 ہزار 435 دواؤں کے نمونے ٹیسٹ کیے جن میں سے 0.098 فیصد دوائیں جعلی نکلیں،1.18 غیر رجسٹرڈ، 92.61 فیصد دوائیں معیار پائی گئیں۔ ایک سال کے دوران 9987 ڈرگ امپورٹ لائسنز جاری ہوئے5329 دواؤں کی ایکسپورٹ کے این او سی جاری کیے گئے۔


ڈریپ کے رجسٹریشن بورڈ نے6440 دواؤں کی درخواستوںکی منظوری دی جبکہ معیار پرپوری نہ اترنے والی 200 درخواستوں کو مسترد کیا گیا۔ ڈریپ کے بائیولوجیکل ڈویژن نے ڈی این اے ٹیکنالوجی کے مسودے کی منظوری دی، بائیولوجیکل دوائیں ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹری کو اپ گریڈ کرنے کا عمل شروع کیا تاکہ اس کا ڈبلیو ایچ او سے الحاق کیا جاسکے۔

ڈریپ کی ایچ اوٹی سی نے سال کے دوان6882 درخواستوں میں سے 4139 کی منظوری دی۔ میڈیکل ڈیوائس اینڈ میڈیکیٹڈ کاسمیٹکس نے پہلی بار میڈیکل ڈیوائس رولز2017کا نوٹیفکیشن جاری کیا تاکہ تمام میڈیکل ڈیوائسز کو ریگولیٹ کیا جاسکے۔ پہلی بار کارڈیک اسٹنٹس کے لیے آن لائن رجسٹری کا آغاز کیا گیا۔

این ڈی ایم ڈی نے 294 اسٹیببلشمنٹ لائسنز برائے امپورٹ،6برائے مینوفیکچرز53 برائے امپورٹ رجسٹریشن اور 46 لوکل مینوفیکچرر کی رجسٹریشن کی۔کوالٹی ایشورنس اینڈ لیبارٹری ٹیسٹنگ ڈویژن نے قوانین کی خلاف ورزی پر 5 ڈرگ مینوفیکچرنگ لائسنز اور 25 پرودکشن یونٹس معطل کیے۔ سال بھر کے دوران1285 جی ایم پی انسپکشن کیے ، 580 سرٹیفکیٹ جاری کیے۔

 
Load Next Story