ٹیکسی ڈرائیور کا قتل وقوعہ پر موجود تمام رینجرز اہلکار شامل تفتیش

اسنیپ چیکنگ کے دوران اشارے پر رکنے کے بجائے ڈرائیور نے ٹیکسی ریورس کی اور فرار ہونے کی کوشش کی تو فائر کیا

اسنیپ چیکنگ کے دوران اشارے پر رکنے کے بجائے ڈرائیور نے ٹیکسی ریورس کی اور فرار ہونے کی کوشش کی تو فائر کیا، گرفتار اہلکار. فوٹو: فائل

گلستان جوہر انویسٹی گیشن پولیس نے ٹیکسی ڈرائیورکے قتل کے موقع پرموجود دیگر رینجرز اہلکاروں کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ٹیکسی ڈرائیور کے قتل کے مقدمے میں گرفتار53سالہ 53 ونگ بھٹائی رینجرز کے اہلکار اسکواڈ کے انچارج نائیک غلام رسول نے تفتیشی پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ معمول کے مطابق گلستان جوہر بلاک 9 میں اسنیپ چیکنگ کر رہے تھے اسی دوران انھوں نے پہلوان گوٹھ کی جانب سے آنے والی ٹیکسی کو رکنے کا اشارہ کیا تاہم ٹیکسی سوار شخص نے ٹیکسی روکی اور ریورس کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر رینجرز اہلکاروں نے پہلے ایک ہوائی فائر کیا اور جب ٹیکسی میں سوار شخص نہیں رکا تو انھیں یقین ہو گیا کہ ٹیکسی میں کوئی کرمنل سر گرمی ہو رہی ہے اسی دوران ٹیکسی ریورس کرتے ہوئے فٹ پاتھ کو عبور کرتے ہوئے دوسری سڑک پر چلی گئی جہاں انھوں نے ٹیکسی کے ٹائروں پر فائرنگ کی تاہم ٹیکسی ریورس ہوتے ہوئے لہرا رہی تھی اسی وجہ سے فائر ٹیکسی میں موجود شخص کو جا لگے جس سے وہ زخمی ہو گیا۔




دوسری جانب تفتیشی افسران نے ایکسپریس کو بتایا کہ گلستان جوہر میں پولیس لاک اپ صحیح نہیں ہے اس بنا پر گرفتار رینجرز اہلکار کو گلشن اقبال تھانے کے لاک اپ منتقل کردیا گیا ہے پولیس کو جائے وقوع سے ایس ایم جی کے 5خالی خول ملے ہیں جس سر کاری ایس ایم جی سے فائرنگ ہوئی ہے وہ جامعہ کراچی میں قائم رینجرز ہیڈکوارٹرز میں جمع ہے اور سرکاری ایس ایم جی ملنے کے بعد وہ گولیوں کے خول اور سرکاری ایس ایم جی کو تجزیے کے لیے لیبارٹری بھجوایا جائے گا ، انھوں نے بتایا کہ پولیس نے کرائم سین سے تمام شواہد جمع کر لیے ہیں جن کا تجزیہ کیا جا رہا ہے ۔

جبکہ تاحال ٹیکسی ڈرائیور کے فرار ہونے کی وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے انھوں نے بتایا واقعے کے وقت موجود دیگر رینجرز اہلکاروں کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ان سے بھی واقعے سے متعلق پوچھ کچھ کی جائے گی کہ واقعہ کس طرح رونما ہوا۔ واضح رہے پولیس نے رینجرز اہلکاروں کی موجودگی میں ٹیکسی کی تلاشی لی تھی اور تلاشی کے دوران کوئی ایسی چیز برآمد نہیں ہوئی کہ اس سے یہ معلوم ہو سکے تھے مقتول کسی کرمنل سر گرمی میں ملوث ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story