ایبٹ آباد آپریشن تمام اداروں کی ناکامی رپورٹ پارلیمنٹ میں لائی جائے سینیٹ کمیٹی
کوئی ایک ادارہ ذمے دارنہیں،اشرف قاضی کے اختلافی نوٹ رپورٹ کاحصہ بناکر تجاویز کو قومی پالیسی کاحصہ بنایاجائے
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع ودفاعی پیداوارنے ایبٹ آبادکمیشن رپورٹ کے حوالے سے اشرف جہانگیرقاضی کے40 صفحات پرلکھے گئے اختلافی نوٹ کورپورٹ کا باقاعدہ حصہ بناکرحکومت سے پارلیمنٹ میں یہ رپورٹ لانیکامطالبہ کیا ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہدحسین سیدنے کہا کہ ایبٹ آبادآپریشن تمام اداروں کی مشترکہ ناکامی ہے،کسی ایک ادارے کوذمے دار قرار نہیں دیاجاسکتا،کمیٹی کاان کمیرہ اجلاس سینیٹرمشاہدحسین سیدکی زیرصدارت ہوا جس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ اشرف جہانگیرقاضی بھی شریک ہوئے، اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگومیں مشاہدحسین نے کہاکہ کمیٹی نے ایبٹ آبادجیسے واقعات کی مستقبل میں روک تھام کیلیے کمیشن کی رپورٹ کو پارلیمنٹ میںلانے کامطالبہ کیاہے اوررپورٹ کے افشا ہونے کواہم معاملہ قراردیاہے،کمیٹی نے مطالبہ کیاہے کہ اشرف جہانگیرقاضی کے 40 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ کو کمیشن کی رپورٹ کاحصہ بنایاجائے اور تجاویز وسفارشات کوقومی پالیسی کا حصہ بنایاجائے۔
چیئرمین کمیٹی نے بتایاکہ کمیٹی نے فیصلہ کیاہے کہ عیدالفطرکے بعدایبٹ آبادکے واقعے،کمیٹی کی رپورٹ اور دیگرحساس معاملات پرعوامی سماعت منعقدکی جائے گی جس میں ماہرین سے آرا طلب کی جائیں گی۔ ملک کے تمام ادارے قومی سلامتی کے تحفظ کے ذمے دارہیں،کمیٹی نے افواج پاکستان کی خواتین پیراٹروپرکی کامیاب تربیت پرستائش کی قرار داد منظورکی جس میں خواتین کی صلاحیتوں کوخراج تحسین پیش کیاگیا۔ انھوں نے بتایاکہ کمیٹی کی سفارشات پر عملدر آمد کرایا جائے گا۔ آن لائن کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی اشرف قاضی نے ایبٹ آبادکمیشن کے معاملے پرتفصیلی بریفنگ دی،کمیٹی نے اس اہم قومی معاملے پرعیدالفطرکے بعدعوامی سماعت منعقدکرنے کابھی فیصلہ کیاہے۔
کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہدحسین سیدنے کہا کہ ایبٹ آبادآپریشن تمام اداروں کی مشترکہ ناکامی ہے،کسی ایک ادارے کوذمے دار قرار نہیں دیاجاسکتا،کمیٹی کاان کمیرہ اجلاس سینیٹرمشاہدحسین سیدکی زیرصدارت ہوا جس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ اشرف جہانگیرقاضی بھی شریک ہوئے، اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگومیں مشاہدحسین نے کہاکہ کمیٹی نے ایبٹ آبادجیسے واقعات کی مستقبل میں روک تھام کیلیے کمیشن کی رپورٹ کو پارلیمنٹ میںلانے کامطالبہ کیاہے اوررپورٹ کے افشا ہونے کواہم معاملہ قراردیاہے،کمیٹی نے مطالبہ کیاہے کہ اشرف جہانگیرقاضی کے 40 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ کو کمیشن کی رپورٹ کاحصہ بنایاجائے اور تجاویز وسفارشات کوقومی پالیسی کا حصہ بنایاجائے۔
چیئرمین کمیٹی نے بتایاکہ کمیٹی نے فیصلہ کیاہے کہ عیدالفطرکے بعدایبٹ آبادکے واقعے،کمیٹی کی رپورٹ اور دیگرحساس معاملات پرعوامی سماعت منعقدکی جائے گی جس میں ماہرین سے آرا طلب کی جائیں گی۔ ملک کے تمام ادارے قومی سلامتی کے تحفظ کے ذمے دارہیں،کمیٹی نے افواج پاکستان کی خواتین پیراٹروپرکی کامیاب تربیت پرستائش کی قرار داد منظورکی جس میں خواتین کی صلاحیتوں کوخراج تحسین پیش کیاگیا۔ انھوں نے بتایاکہ کمیٹی کی سفارشات پر عملدر آمد کرایا جائے گا۔ آن لائن کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی اشرف قاضی نے ایبٹ آبادکمیشن کے معاملے پرتفصیلی بریفنگ دی،کمیٹی نے اس اہم قومی معاملے پرعیدالفطرکے بعدعوامی سماعت منعقدکرنے کابھی فیصلہ کیاہے۔