شاہی باغ پشاور میں قائد اعظم کی یاد میں بنائی یادگار ٹوٹ پھوٹ کا شکار

یادگار پر لگائی گئی ٹائلیں ٹوٹنے لگیں جب کہ فوارہ بھی خراب ہوچکا ہے

قائد اعظم محمد علی جناح نے 19 اکتوبر 1936 کو شاہی باغ میں عوام سے خطاب کیا تھا فوٹو: ایکسپریس

شاہی باغ میں قائد اعظم محمد علی جناح کی یاد میں بنائی یادگار انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔

شاہی باغ پشاور میں قائد اعظم محمد علی جناح کی یاد میں بنائی یادگار ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی یادگار پر لگائی گئی ٹائلیں ٹوٹنے لگیں جب کہ شاہی باغ پارک بھی حکومتی عدم توجہی کے باعث کھنڈرات کی شکل اختیار کرنے لگا ہے۔

قائد اعظم محمد علی جناح نے 19 اکتوبر 1936 کو پشاور آمد موقع پر شاہی باغ میں عوام سے خطاب کیا اور ان کی یاد میں شاہی باغ کے مقام پر یادگار بنائی گئی یہ یادگار بھی حکمرانوں کی آنکھوں سے اوجھل ہوچکی ہے۔ یادگار پر صفائی کا کوئی بندوبست نہیں اور یادگار پر لگائی گئی ٹائلیں ٹوٹنے لگی ہیں جبکہ فوارہ بھی خراب ہوچکا ہے جہاں اب گندگی کے سوا کچھ نہیں یہاں پر آنے والے صفائی نہ ہونے کے باعث زیادہ دیر تک ٹکتے بھی نہیں۔




2011 میں اس وقت کے سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور نے امریکی ادارے کے تعاون سے اس پارک کو مغلیہ طرز پر ڈھال کر افتتاح کیا جس پر 7 کروڑ روپے لاگت آئی لیکن 8 سال کے دوران شاہی باغ پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور شاہی باغ پارک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا ہے جہاں بیٹھنے کے لیے بنائے گئے بینچ ٹوٹ چکے اور فوارے خراب ہوگئے ہیں۔



ٹاؤن ناظم زاہد ندیم کا کہنا ہے کہ شاہی باغ میں فوارے ڈینگی مرض کے باعث بند کیے گئے تھے اور یادگار جناح کو خوبصورت بنانے کے لیے اقدام اٹھایا جارہا ہے کوشش کی جارہی ہے شالیمار باغ طرز کے پارک کو مزید خوبصورت بنایا جائے۔
Load Next Story