اسٹیٹ بینک اسلامی بینکاری ڈپازٹ نمو 15 فیصد کرنے کیلیے پرعزم
زراعت وایس ایم ایز کواسلامی مالیاتی خدمات کی فراہمی کو فروغ دیا جائیگا، یاسین انور
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر یاسین انور نے کہا ہے کہ اسلامی بینکاری کی ترقی کے 5 سالہ منصوبے کے تحت ملک میں اسلامی بینکاری شاخوں کی تعداد دگنی کرتے ہوئے ڈپازٹس کی شرح نمو 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کی جائیگی۔
زراعت اور ایس ایم ایز کے شعبوں کے لیے اسلامی اصولوں پر مالیاتی خدمات کی فراہمی اور اسلامی بینکاری میں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے میڈیا مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری نے 30 فیصد سالانہ سے زیادہ کی شرح نمو دکھائی اور یہ صنعت اثاثوں کے لحاظ سے 8.6 فیصد اور ڈپازٹس کے لحاظ سے 10 فیصد پر مشتمل ہے تاہم بین الاقوامی اور ملکی طور پر یہ صنعت ابھی ارتقائی مرحلے میں ہے۔
گورنر نے حاضرین کو یاد دلایا کہ جدید اسلامی مالیات کا آغاز بعض مقامی اقدامات سے ہوا تھا جن کا مقصد عقیدے کے اعتبار سے حساس افراد کی ضروریات پوری کرنا تھا، اب یہ ایک متحرک صنعت بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی مالی صنعت 20 فیصد سالانہ سے زائد نمو کرتے ہوئے مسلم ممالک کے علاوہ دوسرے ملکوں میں بھی پھیل گئی ہے اور 75 سے زائد ممالک میں فعال ہے، اب 430 اسلامی بینکوں اور مالی اداروں کا نیٹ ورک ہے جو 1.3 ٹریلین ڈالر سے زائد کے اثاثے رکھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے نہ صرف جامع قانونی، ریگولیٹری اور نگرانی کا ڈھانچہ فراہم کیا ہے بلکہ وہ آگہی پیدا کرنے میں بھی فعال رہا ہے اور اس مقصد کے لیے سیمیناروں، گروپ مباحثے اور کانفرنسوں کا انتظام کرتا رہا ہے، اسٹیٹ بینک تفصیلی شریعہ گورننس فریم ورک جاری کرنے کے ایڈوانس مراحل میں ہے جس میں بورڈ آف ڈائریکٹرز، اعلیٰ انتظامیہ اور شریعہ بورڈز سمیت اسلامی بینکاری اداروں (آئی بی آئیز) کے بعض organs کے کردار کو شفاف بنایا جائے گا اور اس سے اسلامی بینکاری اداروں میں شریعت پر مجموعی عملدرآمد میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی آبادی کا ایک بڑا حصہ اسلامی بینکاری سے ناواقف ہے یا اس کے موجودہ ڈھانچے کے متعلق ابہام اور غلط فہمی کا شکار ہے، اسی لیے اسٹیٹ بینک نے صنعت کو ترغیب دی ہے کہ وہ آگہی پیدا کرنے اور تصورات جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک ملک گیرمیڈیا مہم شروع کرے۔ گورنر نے کہا کہ اسلامی بینکاری کو فروغ دینے کے لیے میڈیا مہم غلط فہمیوں کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔اس سے قبل اسٹیٹ بینک کے شعبہ اسلامی بینکاری کے ڈائریکٹر سلیم اللہ نے میڈیا مہم کے اہم اجزا کو مختصراً بیان کیا۔ میزان بینک کے صدر اور سی ای او عرفان صدیقی اور بینک الفلاح کے صدر عاطف اسلم باجوہ نے بھی خطاب کیا۔
زراعت اور ایس ایم ایز کے شعبوں کے لیے اسلامی اصولوں پر مالیاتی خدمات کی فراہمی اور اسلامی بینکاری میں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے میڈیا مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری نے 30 فیصد سالانہ سے زیادہ کی شرح نمو دکھائی اور یہ صنعت اثاثوں کے لحاظ سے 8.6 فیصد اور ڈپازٹس کے لحاظ سے 10 فیصد پر مشتمل ہے تاہم بین الاقوامی اور ملکی طور پر یہ صنعت ابھی ارتقائی مرحلے میں ہے۔
گورنر نے حاضرین کو یاد دلایا کہ جدید اسلامی مالیات کا آغاز بعض مقامی اقدامات سے ہوا تھا جن کا مقصد عقیدے کے اعتبار سے حساس افراد کی ضروریات پوری کرنا تھا، اب یہ ایک متحرک صنعت بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی مالی صنعت 20 فیصد سالانہ سے زائد نمو کرتے ہوئے مسلم ممالک کے علاوہ دوسرے ملکوں میں بھی پھیل گئی ہے اور 75 سے زائد ممالک میں فعال ہے، اب 430 اسلامی بینکوں اور مالی اداروں کا نیٹ ورک ہے جو 1.3 ٹریلین ڈالر سے زائد کے اثاثے رکھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے نہ صرف جامع قانونی، ریگولیٹری اور نگرانی کا ڈھانچہ فراہم کیا ہے بلکہ وہ آگہی پیدا کرنے میں بھی فعال رہا ہے اور اس مقصد کے لیے سیمیناروں، گروپ مباحثے اور کانفرنسوں کا انتظام کرتا رہا ہے، اسٹیٹ بینک تفصیلی شریعہ گورننس فریم ورک جاری کرنے کے ایڈوانس مراحل میں ہے جس میں بورڈ آف ڈائریکٹرز، اعلیٰ انتظامیہ اور شریعہ بورڈز سمیت اسلامی بینکاری اداروں (آئی بی آئیز) کے بعض organs کے کردار کو شفاف بنایا جائے گا اور اس سے اسلامی بینکاری اداروں میں شریعت پر مجموعی عملدرآمد میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی آبادی کا ایک بڑا حصہ اسلامی بینکاری سے ناواقف ہے یا اس کے موجودہ ڈھانچے کے متعلق ابہام اور غلط فہمی کا شکار ہے، اسی لیے اسٹیٹ بینک نے صنعت کو ترغیب دی ہے کہ وہ آگہی پیدا کرنے اور تصورات جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک ملک گیرمیڈیا مہم شروع کرے۔ گورنر نے کہا کہ اسلامی بینکاری کو فروغ دینے کے لیے میڈیا مہم غلط فہمیوں کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔اس سے قبل اسٹیٹ بینک کے شعبہ اسلامی بینکاری کے ڈائریکٹر سلیم اللہ نے میڈیا مہم کے اہم اجزا کو مختصراً بیان کیا۔ میزان بینک کے صدر اور سی ای او عرفان صدیقی اور بینک الفلاح کے صدر عاطف اسلم باجوہ نے بھی خطاب کیا۔