ننھی غلام زینب سے زیادتی و قتل کے مجرم کی پھانسی کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ
مجرم شبیر نے 2009 میں اسلام آباد میں چھ سالہ غلام زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا
WASHINGTON DC:
ہائی کورٹ نے ننھی غلام زینب سے زیادتی و قتل کے مجرم کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں قصور کی زینب کی طرز کے واقعے کی سماعت ہوئی تو کیس کے مدعی اور مقتولہ غلام زینب کے معذور والد رضوان وہیل چیئر پر عدالت میں پیش ہوئے۔
سرکاری وکیل ہادیہ عزیز نے دلائل مکمل کرتے ہوئے بتایا کہ مجرم شبیر نے بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا۔ دفاع اور استغاثہ کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بچی کے والد محمد رضوان نے کہا کہ دس سال سے عدالتوں کے چکر لگا رہا ہوں ، اب روٹی کھانے کو بھی پیسے نہیں، مجرم کی اپیل پر بھی ہمیں بلایا جاتا ہے، عدالت سے درخواست ہے کیس سے جان چھڑائی جائے۔
مجرم شبیر نے 2009 میں اسلام آباد میں بری امام کی حدود میں چھ سالہ غلام زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا۔ سیشن جج نے 2014 میں مجرم کو سزائے موت اور جرمانہ کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف اس نے اپیل دائر کی ہے۔ ہائی کورٹ میں مجرم شبیر کی سزا کے خلاف اپیل زیر التوا تھی جس کا فیصلہ آج محفوظ کیا گیا۔
ہائی کورٹ نے ننھی غلام زینب سے زیادتی و قتل کے مجرم کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں قصور کی زینب کی طرز کے واقعے کی سماعت ہوئی تو کیس کے مدعی اور مقتولہ غلام زینب کے معذور والد رضوان وہیل چیئر پر عدالت میں پیش ہوئے۔
سرکاری وکیل ہادیہ عزیز نے دلائل مکمل کرتے ہوئے بتایا کہ مجرم شبیر نے بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا۔ دفاع اور استغاثہ کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بچی کے والد محمد رضوان نے کہا کہ دس سال سے عدالتوں کے چکر لگا رہا ہوں ، اب روٹی کھانے کو بھی پیسے نہیں، مجرم کی اپیل پر بھی ہمیں بلایا جاتا ہے، عدالت سے درخواست ہے کیس سے جان چھڑائی جائے۔
مجرم شبیر نے 2009 میں اسلام آباد میں بری امام کی حدود میں چھ سالہ غلام زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا۔ سیشن جج نے 2014 میں مجرم کو سزائے موت اور جرمانہ کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف اس نے اپیل دائر کی ہے۔ ہائی کورٹ میں مجرم شبیر کی سزا کے خلاف اپیل زیر التوا تھی جس کا فیصلہ آج محفوظ کیا گیا۔