سینٹرل اور ملیر جیل کے ٹھیکوں میں بے قاعدگیوں کا انکشاف
کینٹین ٹھیکے میں3سال توسیع کردی گئی،منظور نظر ٹھیکیدار کوشکایات پر کچھ نہیں کہا گیا۔
سینٹرل جیل اور ملیر جیل کے ٹھیکوں میں سنگین بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
سینٹرل جیل کراچی اور ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے ٹھیکوں میں سنگین بے قاعدگیوں اور قوانین کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے، سینٹرل جیل کراچی کے کینٹین کے ٹھیکے میں 3 سال کی توسیع کردی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹھیکیدار آئی جی جیل خانہ جات مظفر عالم صدیقی کا منظور نظر ہے جس کے باعث اس کے ٹھیکے میں توسیع کردی گئی اسی طرح ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں کھانا فراہم کرنے والے ٹھیکیدار کے کھانے کے معیار کی شکایات پر اس کا کنٹریکٹ ختم کرنے کی نوبت آگئی لیکن آئی جی جیل خانہ جات سے ملاقات کے بعد اسے اپنا کام جاری رکھنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔
ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں تعینات ٹاور انچارج خالد خالدی اور سینٹرل جیل میں ملاقات پر تعینات مرید عباس قیدیوں کے لیے مسائل پیدا پریشان کررہے ہیں، خالد خالدی نے مبینہ طور پر ملیر جیل میں رشوت کا بازار گرم کر رکھا ہے جبکہ مرید عباس بھی مبینہ طور پر جیب گرم کیے جانے تک قیدیوں کی اہل خانہ سے ملاقات نہیں کراتے، اگر افسران سے ان کے رویے کی شکایات کی جائے تو وہ کہتے ہیں کہ وہ اعلیٰ افسران کو ان کا حصہ پہنچاتے ہیں۔
کراچی سمیت اندرون سندھ کی جیلوں میں آئی جی جیل کی آشیرباد سے کوئی بھی من پسند پوسٹنگ حاصل کرسکتا ہے حال ہی میں بدین سمیت مختلف جیلوں میں تبادلے اور تقرریاں کی گئی ہیں، من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کی پالیسی اور جیلوں میں منظور نظر افسران کی تعیناتی سے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
آئی جی جیل خانہ جات مظفر عالم صدیقی نے رابطہ کرنے پر موقف اختیار کیا کہ ٹھیکوں میں کوئی بے قاعدگی نہیں ہوئی ، قوانین کے مطابق ٹھیکے دیے گئے ہیں اور اگر بے قاعدگیاں ہوئی بھی ہے تو نوٹس لیا جاسکتا ہے۔
افسران کی شکایات کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ ملیر جیل کے افسر خالد خالدی کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے جس افسر کے خلاف بھی شکایات ملتی ہے اس کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔
سینٹرل جیل کراچی اور ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے ٹھیکوں میں سنگین بے قاعدگیوں اور قوانین کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے، سینٹرل جیل کراچی کے کینٹین کے ٹھیکے میں 3 سال کی توسیع کردی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹھیکیدار آئی جی جیل خانہ جات مظفر عالم صدیقی کا منظور نظر ہے جس کے باعث اس کے ٹھیکے میں توسیع کردی گئی اسی طرح ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں کھانا فراہم کرنے والے ٹھیکیدار کے کھانے کے معیار کی شکایات پر اس کا کنٹریکٹ ختم کرنے کی نوبت آگئی لیکن آئی جی جیل خانہ جات سے ملاقات کے بعد اسے اپنا کام جاری رکھنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔
ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں تعینات ٹاور انچارج خالد خالدی اور سینٹرل جیل میں ملاقات پر تعینات مرید عباس قیدیوں کے لیے مسائل پیدا پریشان کررہے ہیں، خالد خالدی نے مبینہ طور پر ملیر جیل میں رشوت کا بازار گرم کر رکھا ہے جبکہ مرید عباس بھی مبینہ طور پر جیب گرم کیے جانے تک قیدیوں کی اہل خانہ سے ملاقات نہیں کراتے، اگر افسران سے ان کے رویے کی شکایات کی جائے تو وہ کہتے ہیں کہ وہ اعلیٰ افسران کو ان کا حصہ پہنچاتے ہیں۔
کراچی سمیت اندرون سندھ کی جیلوں میں آئی جی جیل کی آشیرباد سے کوئی بھی من پسند پوسٹنگ حاصل کرسکتا ہے حال ہی میں بدین سمیت مختلف جیلوں میں تبادلے اور تقرریاں کی گئی ہیں، من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کی پالیسی اور جیلوں میں منظور نظر افسران کی تعیناتی سے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
آئی جی جیل خانہ جات مظفر عالم صدیقی نے رابطہ کرنے پر موقف اختیار کیا کہ ٹھیکوں میں کوئی بے قاعدگی نہیں ہوئی ، قوانین کے مطابق ٹھیکے دیے گئے ہیں اور اگر بے قاعدگیاں ہوئی بھی ہے تو نوٹس لیا جاسکتا ہے۔
افسران کی شکایات کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ ملیر جیل کے افسر خالد خالدی کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے جس افسر کے خلاف بھی شکایات ملتی ہے اس کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔