بریگیڈیئرعلی سمیت پانچواں افسران نے کورٹ مارشل کیخلاف اپیلیں دائر کردیں

ایک ماہ میںاپیل کاقانونی تقاضاپوراکردیا،عدالتی کارروائی کی نقول کے لیے مجازاتھارٹی کو درخواست دیدی،وکیل صفائی

ایک ماہ میںاپیل کاقانونی تقاضاپوراکردیا،عدالتی کارروائی کی نقول کے لیے مجازاتھارٹی کو درخواست دیدی،وکیل صفائی۔ فوٹو: فائل

فوجی عدالت سے کورٹ مارشل میںسزائیں پانے والے بریگیڈیئرعلی خان سمیت پاک فوج کے پانچوںافسران نے ملٹری کورٹ آف اپیل میں اپنی سزاؤںکوچیلنج کردیاہے،راولپنڈی میں فوجی عدالت نے بریگیڈیئر علی خان کو5سال قید میجرسہیل کو 3 سال قید میجر جواد کو2 سال قید، میجر عنایت اور میجر افتخار دونوںکوڈیڑھ ڈیڑھ سال قیدکی سزائیں سنائی تھیںان پر فوجی و سیاسی قیادت کو قتل کرکے بغاوت کرنے کا مبینہ الزام تھا ۔


سزاؤں کے خلاف اپیلوں میں ان سابق فوجی افسران نے موقف اختیارکیاہے کہ انھیں سزائیں غلط طور پر اور قانونی تقاضے پورے کیے بغیردی گئی ہیںانھیں کالعدم قرار دیکربری کیا جائے۔بریگیڈیئرعلی خان کے وکیل کرنل(ر)انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے اپیلیں دائرکرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاہے کہ ہم نے سنائی گئی سزاؤں کی تمام کارروائی کی مصدقہ نقول حاصل کرنے کیلیے پاک آرمی کی مجازاتھارٹی کو باقاعدہ چٹھی ارسال کر دی ہے مصدقہ نقول ملنے کے ساتھ ہی مکمل اپیل بھی اپنے موقف کے ساتھ بھی دائرکی جائے گی۔

انھوںنے کہا ان افسران کوسزائیں توسنائی گئی تھیںمگرکسی کو بھی عدالتی کارروائی کی نقول نہیںدی گئیں جس کیلیے ہم نے درخواست بھی دائرکردی ہے،فوجی قانون کے مطابق سزاؤںکے خلاف ایک ماہ میں اپیل کرناضروری تھا اور یہ تقاضا پورا کر دیا گیا ہے۔
Load Next Story