کراچی ٹیکسی ڈرائیور قتل کیس مزید 3 رینجرز اہلکار جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
پولیس پہلے ہی 22 جولائی تک واقعے کے مرکزی ملزم لانس نائیک غلام رسول کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرچکی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے ٹیکسی ڈرائیورکے قتل کے الزام میں رینجرزکے 3 اہلکاروں کو 22 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے دے دیا ہے۔
پولیس نے رینجرز اہلکار برکت، نذیراور وقارکو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا، اس موقع پر پولیس نے تینوں اہلکاروں کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، جس پر عدالت نے ملزمان کو 22 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا، پولیس واقعے کے مرکزی ملزم لانس نائیک غلام رسول کا پہلے ہی 22 جولائی تک جسمانی ریمانڈ حاصل کرچکی ہے۔
واضح رہے کہ 16 جولائی کو افطار کے وقت رینجرز اہلکار غلام رسول کی فائرنگ سے گلستان جوہر کے علاقے میں ٹیکسی ڈرائیورمرادعلی عرف مرید جاں بحق ہوگیا تھا، جس کے بعد اہلکاروں کے خلاف مقتول کی بیوہ دعا بی بی کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پولیس نے رینجرز اہلکار برکت، نذیراور وقارکو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا، اس موقع پر پولیس نے تینوں اہلکاروں کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، جس پر عدالت نے ملزمان کو 22 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا، پولیس واقعے کے مرکزی ملزم لانس نائیک غلام رسول کا پہلے ہی 22 جولائی تک جسمانی ریمانڈ حاصل کرچکی ہے۔
واضح رہے کہ 16 جولائی کو افطار کے وقت رینجرز اہلکار غلام رسول کی فائرنگ سے گلستان جوہر کے علاقے میں ٹیکسی ڈرائیورمرادعلی عرف مرید جاں بحق ہوگیا تھا، جس کے بعد اہلکاروں کے خلاف مقتول کی بیوہ دعا بی بی کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔