بھلوالزمین کاتنازعبھائیوں کی بہن کے گھرفائرنگ8 ہلاک
آٹھوں افراد موقع پرچل بسے،7 زخمیوںکی حالت نازک، 3ملزم...
KOLKATA:
بھلوال تحصیل کے نواحی چک 6 شمالی میں زمین کے تنازع پرعیدکی رات 12 افراد نے فائرنگ کرکے ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد کوقتل جبکہ سات کوزخمی کردیا۔ خاتون سمیت تین ملزمان گرفتار کرلیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق 25 سال قبل محمدریاض نے وزیرآبادکے قصبہ نوگراںکے منورکی ہمشیرہ صائمہ عرف شمیم سے محبت کی شادی کرلی تھی،کچھ عرصہ قبل صائمہ نے اپنے بھائیوں سے جائیداد میںاپنے حصہ کا تقاضاکردیا تھاجس کے باعث دونوں خاندانوںمیںکشیدگی چلی آرہی تھی۔
عیدکی رات بارہ بجے منوراپنے دوبھائیوں احسان اوراشرف جبکہ دیگرساتھیوںکے ہمراہ ریاض کی رہائشگاہ پرآئے اورگھرمیں داخل ہوکراندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ جس کے نتیجے میں محمد ریاض،اسکے بیٹے 16 سالہ محمد سفیان ' 16 سالہ محمدعمران' 22 سالہ عدنان'بیٹی 14 سالہ جمیلہ'اسکا بھائی محمدانور،بھابھی دلنازبی بی زوجہ محمدانوراوربھتیجی 14 سالہ اقرا سمیت آٹھ افرادموقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ 10 سالہ سعدیہ دخترمحمد ریاض آٹھ سالہ اکرام ولدانور، 11 سالہ افشاں دخترانور' 15 سالہ نبیل حسن ولدانور' 11 سالہ راحیلہ دخترمحمد ریاض'صائمہ زوجہ محمدریاض اوردوماہ کے فیضان ولد محمد انورسمیت 7 افرادشدیدزخمی ہوگئے۔
ساتوں زخمیوںکونازک حالت کے پیش نظر ڈسٹرکٹ اسپتال سرگودھا پہنچادیاگیا۔ پولیس تھانہ صدربھلوال نے مقدمہ درج کرلیاہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مقتولین کے ورثاء سے اظہار افسوس و تعزیت کرتے ہوئے مجرموں کو 48 گھنٹوں میں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ جس پر پولیس نے وزیرآباد گائوں نوگراں میں چھاپہ مار کر مقدمہ کے خاتون سمیت تین ملزمان عنایت اور نواز وغیرہ کو گرفتار کرلیا دریں اثنا ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے ایس ایچ اوتھانہ بھلوال فضل قادرکوتبدیل کرکے اس کی جگہ ثقلین شاہ کوایس ایچ اوتعینات کردیا۔ مقتول محمد ریاض کے بھائیوں سرور اور اعجازنے وزیراعلیٰ پنجاب اورچیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوںکی گرفتاری اورسزاکوجلدیقینی بنایا جائے۔
بھلوال تحصیل کے نواحی چک 6 شمالی میں زمین کے تنازع پرعیدکی رات 12 افراد نے فائرنگ کرکے ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد کوقتل جبکہ سات کوزخمی کردیا۔ خاتون سمیت تین ملزمان گرفتار کرلیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق 25 سال قبل محمدریاض نے وزیرآبادکے قصبہ نوگراںکے منورکی ہمشیرہ صائمہ عرف شمیم سے محبت کی شادی کرلی تھی،کچھ عرصہ قبل صائمہ نے اپنے بھائیوں سے جائیداد میںاپنے حصہ کا تقاضاکردیا تھاجس کے باعث دونوں خاندانوںمیںکشیدگی چلی آرہی تھی۔
عیدکی رات بارہ بجے منوراپنے دوبھائیوں احسان اوراشرف جبکہ دیگرساتھیوںکے ہمراہ ریاض کی رہائشگاہ پرآئے اورگھرمیں داخل ہوکراندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ جس کے نتیجے میں محمد ریاض،اسکے بیٹے 16 سالہ محمد سفیان ' 16 سالہ محمدعمران' 22 سالہ عدنان'بیٹی 14 سالہ جمیلہ'اسکا بھائی محمدانور،بھابھی دلنازبی بی زوجہ محمدانوراوربھتیجی 14 سالہ اقرا سمیت آٹھ افرادموقع پر ہلاک ہوگئے جبکہ 10 سالہ سعدیہ دخترمحمد ریاض آٹھ سالہ اکرام ولدانور، 11 سالہ افشاں دخترانور' 15 سالہ نبیل حسن ولدانور' 11 سالہ راحیلہ دخترمحمد ریاض'صائمہ زوجہ محمدریاض اوردوماہ کے فیضان ولد محمد انورسمیت 7 افرادشدیدزخمی ہوگئے۔
ساتوں زخمیوںکونازک حالت کے پیش نظر ڈسٹرکٹ اسپتال سرگودھا پہنچادیاگیا۔ پولیس تھانہ صدربھلوال نے مقدمہ درج کرلیاہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مقتولین کے ورثاء سے اظہار افسوس و تعزیت کرتے ہوئے مجرموں کو 48 گھنٹوں میں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ جس پر پولیس نے وزیرآباد گائوں نوگراں میں چھاپہ مار کر مقدمہ کے خاتون سمیت تین ملزمان عنایت اور نواز وغیرہ کو گرفتار کرلیا دریں اثنا ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے ایس ایچ اوتھانہ بھلوال فضل قادرکوتبدیل کرکے اس کی جگہ ثقلین شاہ کوایس ایچ اوتعینات کردیا۔ مقتول محمد ریاض کے بھائیوں سرور اور اعجازنے وزیراعلیٰ پنجاب اورچیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوںکی گرفتاری اورسزاکوجلدیقینی بنایا جائے۔