پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد ٹائی ہوگیا
230 رنز کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز نے 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 229 رنز بنا کر میچ ٹائی کردیا۔
پاکستان اور میزبان ویسٹ انڈیز کے درمیان تیسرا ون ڈے میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد ٹائی ہوگیا۔
سینٹ لوشیا کے بیوسیجور اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی، پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 229 رنز بنائے، اوپنرز ایک بار پھر اچھا آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہے اور 39 کے مجموعی اسکور پر دونوں اووپنرز پولین لوٹ گئے، کپتان مصباح الحق نے ایک بار پھر ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 75 رنز بنائے جبکہ عمر اکمل 40 رنز ناٹ آؤٹ بنا کر دوسرے نمایاں بیٹسمین رہے۔ دیگر کھلاڑیوں میں احمد شہزاد 17، ناصر جمشید 20، محمد حفیظ 14، اپنا پہلا میچ کھیلنے والے حارث سہیل 26 اور شاہد آفریدی ایک بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ وہاب ریاض 19 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر اور کپتان ڈیوائن براوو نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ کیمار روچ اور ڈیرن سیمی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
230 رنز کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز نے 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 229 رنز بنا کر میچ ٹائی کردیا، پاکستان کی طرح ویسٹ انڈیز کا آغاز بھی اچھا نہیں تھا اور 16 کے مجموعی اسکور پر جانسن چارلز 6 اور کرس گیل 8 رنز بناکر پولین لوٹ چکے تھے تاہم پھر مارلن سیمیولز اور لینڈی سمنز نے شاندار کھیل پیش کیا اور بالترتیب 46 اور 75 رنز بنا کر ٹیم کی پوزیشن مستحکم کردی، آخری اوور میں ویسٹ انڈیز کو 15 رنز درکار تھے لیکن کیمار روچ اور جیسن ہولڈر 14 رنز ہی بنا سکے۔ دیگر بلے بازوں میں ڈیرن براوو 17، ڈیوائن براوو 13، ڈیرن سیمی 10 اور سنیل نرائن 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ جیسن ہولڈر 19 اور کیمار روچ 6 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے جادوگر اسپنر سعید اجمل اور جنید خان نے 3،3 وکٹیں حاصل کی جبکہ محمد عرفان نے 2 اور وہاب ریاض نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے پر مصباح الحق اور لینڈی سمنز کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
سینٹ لوشیا کے بیوسیجور اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی، پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 229 رنز بنائے، اوپنرز ایک بار پھر اچھا آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہے اور 39 کے مجموعی اسکور پر دونوں اووپنرز پولین لوٹ گئے، کپتان مصباح الحق نے ایک بار پھر ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 75 رنز بنائے جبکہ عمر اکمل 40 رنز ناٹ آؤٹ بنا کر دوسرے نمایاں بیٹسمین رہے۔ دیگر کھلاڑیوں میں احمد شہزاد 17، ناصر جمشید 20، محمد حفیظ 14، اپنا پہلا میچ کھیلنے والے حارث سہیل 26 اور شاہد آفریدی ایک بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ وہاب ریاض 19 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر اور کپتان ڈیوائن براوو نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ کیمار روچ اور ڈیرن سیمی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
230 رنز کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز نے 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 229 رنز بنا کر میچ ٹائی کردیا، پاکستان کی طرح ویسٹ انڈیز کا آغاز بھی اچھا نہیں تھا اور 16 کے مجموعی اسکور پر جانسن چارلز 6 اور کرس گیل 8 رنز بناکر پولین لوٹ چکے تھے تاہم پھر مارلن سیمیولز اور لینڈی سمنز نے شاندار کھیل پیش کیا اور بالترتیب 46 اور 75 رنز بنا کر ٹیم کی پوزیشن مستحکم کردی، آخری اوور میں ویسٹ انڈیز کو 15 رنز درکار تھے لیکن کیمار روچ اور جیسن ہولڈر 14 رنز ہی بنا سکے۔ دیگر بلے بازوں میں ڈیرن براوو 17، ڈیوائن براوو 13، ڈیرن سیمی 10 اور سنیل نرائن 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ جیسن ہولڈر 19 اور کیمار روچ 6 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے جادوگر اسپنر سعید اجمل اور جنید خان نے 3،3 وکٹیں حاصل کی جبکہ محمد عرفان نے 2 اور وہاب ریاض نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے پر مصباح الحق اور لینڈی سمنز کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔