پولیس نے پانچ سال کی بچی کو بھی نہیں چھوڑا کیا وہ دہشت گرد تھی سپریم کورٹ

یہ لوگ بلاوجہ چلتے آدمی کو ماردیتے ہیں، فیملی گاڑی میں سفر کررہی ہے اسے بھی ماردیتے ہیں، جسٹس گلزار احمد

یہ لوگ بلاوجہ چلتے آدمی کو ماردیتے ہیں، فیملی گاڑی میں سفر کررہی ہے اسے بھی ماردیتے ہیں، جسٹس گلزار احمد فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ پولیس نے پانچ سال کی بچی کو بھی نہیں چھوڑا کیا وہ دہشت گرد تھی؟۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر میں غیر قانونی تجاوزات اور امن و امان کی صورت حال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو عدالت عظمیٰ نے پولیس کی کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔


یہ بھی پڑھیں: کراچی کی کم از کم 500 عمارتیں گرانا ہوں گی، سپریم کورٹ

جسٹس گلزار احمد نے ایڈوکیٹ جنرل سے کہا کہ پولیس کا رویہ اور کارکردگی شرمناک ہے، ختم کردیں ایسی پولیس ان سے کہیں چلے جائیں کوئی دوسری فورس لائیں، یہ لوگ کسی وجہ کے بغیر چلتے آدمی کو ماردیتے ہیں۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ فیملی گاڑی میں سفر کررہی ہے اسے بھی ماردیتے ہیں، انہوں نے پانچ سال کی بچی کو بھی نہیں چھوڑا کیا وہ دہشت گرد تھی؟ عوام کے ٹیکسوں پر پلتے ہیں مگر عوام کیلئے کچھ نہیں کرتے۔
Load Next Story