واہگہ پر زیرو پوائنٹ بارڈر مارکیٹ بنانے کی تجویز کا خیر مقدم
ورلڈ بینک کی تجویز کو عملی جامہ پہنانے کیلیے پاکستانی حکومت فوری اقدامات کرے
KARACHI:
وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان(ایف پی سی سی آئی) نے ورلڈ بینک کی جانب سے پاک بھارت سرحد واہگہ کے مقام پر زیروپوائنٹ بارڈرمارکیٹ کے قیام کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے پاک بھارت باہمی تجارت کے فروغ کے لیے معاون قرار دیا ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک نے اپنے ایک بیان میں ورلڈ بینک کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستانی حکام پر زور دیا ہے کہ اس تجویز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تجویز پر عمل درآمد سے دونوں ملکوں کی باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہوگا، فی الوقت دونوں ملکوں کی باہمی تجارت 2.4 ارب ڈالر ہے جس میں بھارت پاکستان کو 1.8 ارب ڈالر جبکہ پاکستان بھارت کو 50 کروڑ ڈالر کی مصنوعات برآمد کررہا ہے۔
ورلڈ بینک نے واہگہ بارڈر پر اسٹیٹ آف دی آرٹ انفرااسٹرکچر سہولتوں سے آراستہ زیروپوائنٹ بارڈر مارکیٹ کے قیام کی تجویز دی ہے جس سے تجارتی سامان کی لوڈنگ ان لوڈنگ اور کلیئرنس میں بھی آسانی ہوگی، یہ سہولت ''نو مینز لینڈ'' پر تعمیر کی جائیگی جہاں دونوں ملکوں کے تاجر ویزے کے بغیر ایک دوسرے سے ملاقات کرسکیں گے۔ زبیر احمد ملک نے کہا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران دونوں ملکوں میں تجارتی تعلقات نارمل بنانے کے لیے نمایاں بہتری آئی ہے تاہم تاجروں کو ویزوں کی فراہمی میں مشکلات اب بھی تجارت کو نارمل بنانے کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔
وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان(ایف پی سی سی آئی) نے ورلڈ بینک کی جانب سے پاک بھارت سرحد واہگہ کے مقام پر زیروپوائنٹ بارڈرمارکیٹ کے قیام کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے پاک بھارت باہمی تجارت کے فروغ کے لیے معاون قرار دیا ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک نے اپنے ایک بیان میں ورلڈ بینک کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستانی حکام پر زور دیا ہے کہ اس تجویز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تجویز پر عمل درآمد سے دونوں ملکوں کی باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہوگا، فی الوقت دونوں ملکوں کی باہمی تجارت 2.4 ارب ڈالر ہے جس میں بھارت پاکستان کو 1.8 ارب ڈالر جبکہ پاکستان بھارت کو 50 کروڑ ڈالر کی مصنوعات برآمد کررہا ہے۔
ورلڈ بینک نے واہگہ بارڈر پر اسٹیٹ آف دی آرٹ انفرااسٹرکچر سہولتوں سے آراستہ زیروپوائنٹ بارڈر مارکیٹ کے قیام کی تجویز دی ہے جس سے تجارتی سامان کی لوڈنگ ان لوڈنگ اور کلیئرنس میں بھی آسانی ہوگی، یہ سہولت ''نو مینز لینڈ'' پر تعمیر کی جائیگی جہاں دونوں ملکوں کے تاجر ویزے کے بغیر ایک دوسرے سے ملاقات کرسکیں گے۔ زبیر احمد ملک نے کہا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران دونوں ملکوں میں تجارتی تعلقات نارمل بنانے کے لیے نمایاں بہتری آئی ہے تاہم تاجروں کو ویزوں کی فراہمی میں مشکلات اب بھی تجارت کو نارمل بنانے کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔