ظفرعباس لک دورکی بے ضابطگیوں کی رپورٹ وزیراعظم آفس طلب

سڑکوں کی حالت دیکھ کر تو نہیں لگتا کہ ان پر16ارب روپے سالانہ خرچ ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم

سڑکوں کی حالت دیکھ کر تو نہیں لگتا کہ ان پر16ارب روپے سالانہ خرچ ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم. فوٹو: فائل

SIALKOT:
وزیر اعظم نواز شریف نے سیکریٹری مواصلات کی نشاندہی پرسابق آئی جی موٹروے ظفرعباس لک کے دورمیں ہونے والی مبینہ بے ضابطگیوں کی رپورٹ وزیراعظم آفس طلب کرلی ہے۔


سابق آئی جی کے دور میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا بھانڈا وزیراعظم کے براہ راست سوال وجواب کے دوران پھوٹا، ذرائع کے مطابق جمعرات کو وزارت منصوبہ بندی وترقیات میں ہونے والے اجلاس کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے این ایچ اے کے حکام سے دریافت کیا کہ آپ موٹروے سے سالانہ کتناکماتے ہیں، سیکریٹری مواصلات ارشد بھٹی نے بتایاکہ این ایچ اے کے اعدادوشمار کے مطابق ہمیں موٹروے سے محصولات کی مد میں سالانہ 16 ارب روپے وصول ہو رہے ہیں، وزیر اعظم نے استفسار کیا یہ16ارب روپے خرچ کہاں ہوتے ہیں، سیکریٹری مواصلات نے کہا کہ یہ مرمت پرخرچ ہوتا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ سڑکوں کی حالت دیکھ کر تو نہیں لگتا کہ ان پر16ارب روپے سالانہ خرچ ہو رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے تمام حاضرین اجلاس کو یاددلاتے ہوئے بتایا کہ جب میں اب کی بار وزیراعظم منتخب ہوا تو سب سے پہلے مجھے کسی سرکاری ادارے کی جانب سے مبارکبادکا اشتہار اخبارات میں دیا گیا تو وہ یہ این ایچ اے ہی تھا، انھوں نے حکام سے دریافت کیا کہ آپ نے اس اشتہارکی رقم اخبارات کوکہاں سے اداکی، سیکریٹری نے بتایاکہ ہمارے پاس ایک روڈ سیفٹی فنڈ ہوتا ہے، وزیرعظم نے فوراً پوچھا ''وہ رقم کہاں سے آتی ہے'' سیکریٹری نے بتایاکہ جرمانوں کی صورت میں جورقم جمع ہوتی ہے وہی رقم روڈ سیفٹی فنڈکہلاتی ہے، انھوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ میں نے سابق آئی جی موٹروے ظفر عباس لک کے دور میں اس فنڈ کے استعمال کے حوالے سے محکمانہ طور پرآڈٹ کرایا ہے جس کے مطابق ان کے دور میں روڈ سیفٹی فنڈ میں غیرذمے دارانہ استعمال کی مجموعی طور پر15 سنگین بے قاعدگیاں پائی گئی ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ آپ وہ رپورٹ میرے دفتر بھیجیں ہم بھی دیکھیں گے اور پھران کی باقاعدہ تحقیقات کی جائیں گی اور ثابت ہونے پر سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

Recommended Stories

Load Next Story