ہم چاند پر سبز باغ لگائیں گے
حکومت پاکستان کے اعلان کے مطابق 2022 سے پہلے پاکستان کا پہلا خلائی مشن خلاء میں بھیجا جائے گا۔
چین نے چاند پر چپاس۔۔۔معاف کیجیے گا کپاس بونے کا دعویٰ کیا ہے جسے ہمارے دوست چاچا چپڑقنات المعروف ''میں نہ مانوں'' نے مسترد کردیا ہے۔ چاچا چپڑقنات اس سے پہلے انسان کے چاند پر قدم رکھنے کے تاریخی واقعے کو ''ابے بکواس کر ریے ہیں'' کہہ کر رد کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے،''جو جَنے چاند پر پاؤں دھرنے کی گپ مار ریے ہیں ون سے ذرا یہ تو پوچھیو کہ بھیے وہ کون سا چاند تھا، عید کا، چودھویں کا۔ میں کؤں عید کے چاند کے تو دونوں طرف نوکیں نکلی ہوتی ہیں تو پاؤں دھرا تو دھرا کیسے، اور چودھویں کا چاند ہوئے پورا گول، اس پر پیر رکھتے ہی بندہ پھسل جاوے۔۔۔سچ کیریا ہوں، ہانک رہے ہیں بس۔'' چاند پر کپاس اُگانے کی خبر سُن کر پہلے تو وہ کھی کھی کھی کرکے دیر تک ہنستے رہے، پھر بولے،''میں نہ مانوں، اور مانوں تو کیسے مانوں، بھیے بچپن سے سُنتے آئے ہیں چاند پر ایک بڑھیا بیٹھی چرخہ چلارہی ہے۔
اب وہ کوئی اُلو کا چرخا تھوڑی چلارہی ہے، ظاہر ہے کچھ کات رہی ہوگی۔ اب پتا چلا کہ وہ کپاس کی پُھٹی سے دھاگے بناتی رہتی ہے۔ میں کؤں اتی سی بات نہیں سمجھتے، چاند پر کپاس ہمیشہ سے اُگ رہی ہے اسی لیے تو بڑھیا کو چرخے کے لیے کپاس مل رہی ہے۔ ان چینیوں نے دوربین لگا کر چاند پر اُگی کپاس تاڑ لی اور چھوڑ دی کہ یہ ہم نے اُگائی ہے، چھوڑو کہیں کے۔''
چاچاچَپڑ قنات کی ڈھٹائی اور دلیل، جو انھیں ہر معقول آدمی کے سامنے ذلیل کردیتی ہے، اپنی جگہ، لیکن ہمیں نہ صرف چینیوں کے دعوے پر یقین ہے بلکہ ہم اس محیرالعقول کارنامے پر چین کی سائنسی صلاحیت کے پہلے سے زیادہ قائل ہوگئے ہیں۔ لیکن بھیا پاکستان پاکستان ہے، چینی سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں پاکستان سے آگے نہیں بڑھ سکتے۔ ہم تو ترقی کے معاملے میں چین پر ہر روز بازی لے جاتے ہیں۔ چین نے چاند پر کپاس اُگادی ہم تو زمین پر پورے کے پورے چاند ''اُگائے'' اور آبادی بڑھائے جارہے ہیں۔ چاندوں کی اس فصل کے باعث ہر گھر میں اپنے کئی کئی چاند ہیں، آنکھ کے تارے ان کے علاوہ ہیں۔ ترقی کا یہ سفر آگے بھی بڑھے گا۔
چینیوں نے تو چاند پر فقط کپاس کی فصل اُگائی ہے، اب حکومت پاکستان کے اعلان کے مطابق 2022 سے پہلے پاکستان کا پہلا خلائی مشن خلاء میں بھیجا جائے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ حکومت کے دیگر وعدوں کی طرح یہ وعدہ بھی پورا ہوگا۔ یہ مشن نہ صرف خلاء میں جائے گا بلکہ چاند پر بھی نزول فرمائے گا اور چین کے کپاس کے کھیت کے ساتھ والی زمین پر سبزباغ اُگائے گا، اس طرح سبز باغ اُگانے میں ہمارے حکم رانوں کو جو مہارت حاصل ہے وہ چاند پر کام آئے گی اور ہماری عزت بڑھائے گی۔
ہماری ہوائی قلعے تعمیر کرنے کی صلاحیت بھی یقیناً کرشمے دکھائے گی اور ہم خلاء میں خلائی قلعے بناکر کائنات میں اپنے دشمنوں کے قلع قمع کا سامان کرلیں گے، بس ہمارے دعوؤں کی قلعی نہ کُھلے اور ہمارے خلائی مشن خالی خولی مشن ثابت نہ ہوں۔
ان کا کہنا ہے،''جو جَنے چاند پر پاؤں دھرنے کی گپ مار ریے ہیں ون سے ذرا یہ تو پوچھیو کہ بھیے وہ کون سا چاند تھا، عید کا، چودھویں کا۔ میں کؤں عید کے چاند کے تو دونوں طرف نوکیں نکلی ہوتی ہیں تو پاؤں دھرا تو دھرا کیسے، اور چودھویں کا چاند ہوئے پورا گول، اس پر پیر رکھتے ہی بندہ پھسل جاوے۔۔۔سچ کیریا ہوں، ہانک رہے ہیں بس۔'' چاند پر کپاس اُگانے کی خبر سُن کر پہلے تو وہ کھی کھی کھی کرکے دیر تک ہنستے رہے، پھر بولے،''میں نہ مانوں، اور مانوں تو کیسے مانوں، بھیے بچپن سے سُنتے آئے ہیں چاند پر ایک بڑھیا بیٹھی چرخہ چلارہی ہے۔
اب وہ کوئی اُلو کا چرخا تھوڑی چلارہی ہے، ظاہر ہے کچھ کات رہی ہوگی۔ اب پتا چلا کہ وہ کپاس کی پُھٹی سے دھاگے بناتی رہتی ہے۔ میں کؤں اتی سی بات نہیں سمجھتے، چاند پر کپاس ہمیشہ سے اُگ رہی ہے اسی لیے تو بڑھیا کو چرخے کے لیے کپاس مل رہی ہے۔ ان چینیوں نے دوربین لگا کر چاند پر اُگی کپاس تاڑ لی اور چھوڑ دی کہ یہ ہم نے اُگائی ہے، چھوڑو کہیں کے۔''
چاچاچَپڑ قنات کی ڈھٹائی اور دلیل، جو انھیں ہر معقول آدمی کے سامنے ذلیل کردیتی ہے، اپنی جگہ، لیکن ہمیں نہ صرف چینیوں کے دعوے پر یقین ہے بلکہ ہم اس محیرالعقول کارنامے پر چین کی سائنسی صلاحیت کے پہلے سے زیادہ قائل ہوگئے ہیں۔ لیکن بھیا پاکستان پاکستان ہے، چینی سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں پاکستان سے آگے نہیں بڑھ سکتے۔ ہم تو ترقی کے معاملے میں چین پر ہر روز بازی لے جاتے ہیں۔ چین نے چاند پر کپاس اُگادی ہم تو زمین پر پورے کے پورے چاند ''اُگائے'' اور آبادی بڑھائے جارہے ہیں۔ چاندوں کی اس فصل کے باعث ہر گھر میں اپنے کئی کئی چاند ہیں، آنکھ کے تارے ان کے علاوہ ہیں۔ ترقی کا یہ سفر آگے بھی بڑھے گا۔
چینیوں نے تو چاند پر فقط کپاس کی فصل اُگائی ہے، اب حکومت پاکستان کے اعلان کے مطابق 2022 سے پہلے پاکستان کا پہلا خلائی مشن خلاء میں بھیجا جائے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ حکومت کے دیگر وعدوں کی طرح یہ وعدہ بھی پورا ہوگا۔ یہ مشن نہ صرف خلاء میں جائے گا بلکہ چاند پر بھی نزول فرمائے گا اور چین کے کپاس کے کھیت کے ساتھ والی زمین پر سبزباغ اُگائے گا، اس طرح سبز باغ اُگانے میں ہمارے حکم رانوں کو جو مہارت حاصل ہے وہ چاند پر کام آئے گی اور ہماری عزت بڑھائے گی۔
ہماری ہوائی قلعے تعمیر کرنے کی صلاحیت بھی یقیناً کرشمے دکھائے گی اور ہم خلاء میں خلائی قلعے بناکر کائنات میں اپنے دشمنوں کے قلع قمع کا سامان کرلیں گے، بس ہمارے دعوؤں کی قلعی نہ کُھلے اور ہمارے خلائی مشن خالی خولی مشن ثابت نہ ہوں۔