اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے بعد مندی چھا گئی

اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر خریداری، 15 کروڑ 61 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار 315 کمپنیوں تک محدود رہا۔

زرمبادلہ کے موجودہ ذخائر کے تناظر میں بیرونی ادائیگیوں میں مشکلات کی رپورٹ نے کیپٹل مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب کیے۔ فوٹو: فائل

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے 2ارب ڈالرکی اقساط موصول ہونے کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں5 سیشنزکی تسلسل سے تیزی جمعے کومندی میں تبدیل ہوگئی تاہم انڈیکس کی 40200 پوائنٹس کی حد مستحکم رہی۔

ماہرین اسٹاک کاکہناتھاکہ بین الاقوامی ریٹنگ کمپنی فچ کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ بی سے گھٹاکر بی مائنس کیے جانے اورزرمبادلہ کے موجودہ ذخائر کے تناظر میں بیرونی ادائیگیوںمیں مشکلات کی رپورٹ نے کیپیٹل مارکیٹ پرمنفی اثرات مرتب کیے اسی طرح فوری منافع کے حصول کے خواہشمند سرمایہ کاری کے کچھ شعبوں نے5سیشنزمیں تسلسل سے تیزی میں اضافہ شدہ حصص کو فروخت کرکے پرافٹ ٹیکنگ کی جس سے مارکیٹ اتار چڑھاؤ کے بعد تنزلی سے دوچارہوئی۔


کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر89پوائنٹس کی تیزی اور بعدازاں127پوائنٹس کی مندی بھی رونماہوئی لیکن اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پرخریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100 انڈیکس24.38 پوائنٹس کی کمی سے40264.78 ہوگیا۔

کاروباری حجم جمعرات کی نسبت36.50 فیصد کم رہا اور مجموعی طورپر 15کروڑ 61لاکھ17 ہزار 20حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کادائرہ کار315کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 124کے بھاؤ میں اضافہ 180کے داموں میں کمی اور11کی قیمت میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ملت ٹریکٹرز کے بھاؤ17روپے18پیسے بڑھ کر830روپے70پیسے اور گلیکسوہیلتھ کیئرکے بھاؤ15روپے16پیسے بڑھ کر318روپے 41پیسے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ 97روپے کم ہوکر6802روپے اور انڈس موٹرزکے بھاؤ 38روپے13پیسے کم ہوکر1207روپے18پیسے ہوگئے۔
Load Next Story