روس اسنوڈن کو حوالے نہیں کرتا تو جی 20 کانفرنس کسی اور ملک منتقل کی جائے امریکی سینیٹرز
روس ایران كا ایٹمی پروگرام اور شامی حكومت كی حمایت بھی كررہا ہے، امریکی سینیٹرز کا الزام
ISLAMABAD:
روس اور امریكا كے درمیان سابق سی آئی اے اہلكار ایڈورڈ اسنوڈن كی حوالگی كا تنازعہ شدت اختیار كرگیا ہے اور اب امریکی سینیٹرز کی جانب سے بھی صدر اوباما پر اس حوالے سے دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔
دو امریکی سینیٹرز چارلس شوم اور لنڈسی گراہم نے سینیٹ میں ایک قرارداد بھی پیش كی ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے كہ صدر اوباما روس سے سابق سی آئی اے اہلكار اسنوڈن كی حوالگی كا مطالبہ كریں اور اس سلسلے میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو واضح اور دوٹوک پیغام دیں۔ امریكی سینیٹرز نے صدر باراک اوباما سے مطالبہ كیا ہے كہ اگر روس سابق سی آئی اے اہلكار ایڈورڈ اسنوڈن کو امریکا کے حوالے نہیں كرتا تو ستمبر 2013 میں سینٹ پیٹرز برگ میں ہونے والے جی 20 سربراہ کانفرنس كسی دوسرے ملک میں منعقد كی جائے۔
دونوں سینیٹرز نے یہ الزام بھی عائد كیا كہ روس ایران كا ایٹمی پروگرام اور شامی حكومت كی حمایت كررہا ہے۔
روس اور امریكا كے درمیان سابق سی آئی اے اہلكار ایڈورڈ اسنوڈن كی حوالگی كا تنازعہ شدت اختیار كرگیا ہے اور اب امریکی سینیٹرز کی جانب سے بھی صدر اوباما پر اس حوالے سے دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔
دو امریکی سینیٹرز چارلس شوم اور لنڈسی گراہم نے سینیٹ میں ایک قرارداد بھی پیش كی ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے كہ صدر اوباما روس سے سابق سی آئی اے اہلكار اسنوڈن كی حوالگی كا مطالبہ كریں اور اس سلسلے میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو واضح اور دوٹوک پیغام دیں۔ امریكی سینیٹرز نے صدر باراک اوباما سے مطالبہ كیا ہے كہ اگر روس سابق سی آئی اے اہلكار ایڈورڈ اسنوڈن کو امریکا کے حوالے نہیں كرتا تو ستمبر 2013 میں سینٹ پیٹرز برگ میں ہونے والے جی 20 سربراہ کانفرنس كسی دوسرے ملک میں منعقد كی جائے۔
دونوں سینیٹرز نے یہ الزام بھی عائد كیا كہ روس ایران كا ایٹمی پروگرام اور شامی حكومت كی حمایت كررہا ہے۔